این آئی اے نے پہلگام حملے کی جانچ شروع کی

   

نئی دہلی: مرکزی وزارت داخلہ کے حکم پر قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) نے پہلگام دہشت گرد حملہ کیس کو باضابطہ طور پر اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے اور ٹیم نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر کے تفتیش شروع کر دی ہے ۔اس حملے میں گزشتہ منگل کو 26 بے قصور سیاحوں کو بے دردی سے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔این آئی اے کے ایک ترجمان نے اتوار کو کہا کہ چہارشنبہ سے دہشت گردانہ حملے کے مقام پر کیمپ لگائے ہوئے این آئی اے کی ٹیموں نے شواہد کی تلاش کو تیز کر دیا ہے ۔ انسداد دہشت گردی ایجنسی کی ٹیمیں، ایک انسپکٹر جنرل آف پولیس، ایک ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس اور ایک سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کی نگرانی میں، ان عینی شاہدین سے پوچھ گچھ کر رہی ہیں جنہوں نے پرامن اور دلکش وادی بیسرن میں خوفناک حملے کو اپنی آنکھوں کے سامنے ہوتے دیکھا۔ کشمیر میں بدترین دہشت گردانہ حملوں میں سے ایک کو انجام دینے والے واقعات کو ایک ساتھ جوڑنے کے لئے عینی شاہدین سے باریک بینی سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے ۔ این آئی اے کی ٹیمیں دہشت گردوں کے طریقہ کار کے سراغ کے لیے داخلی اور خارجی راستوں کا باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہیں۔ فارنسک اور دیگر ماہرین کی مدد سے ٹیمیں پورے علاقے کی گہرائی سے چھان بین کر رہی ہیں تاکہ دہشت گردی کی سازش کا پردہ فاش کرنے کے لیے شواہد اکٹھے کیے جا سکیں جس کی وجہ سے ملک کو جھنجھوڑ دینے والے اس ہولناک حملے نے انجام دیا گیا۔