این آر سی اور این پی آر دراصل ایک ہی ہیں

,

   

ایک کو دوسرے سے مدد مل رہی ہے، این پی آر ، این آر سی کی تیاری کی سمت پہلا قدم: حکومت

نئی دہلی ۔ 25 ۔ ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) آفس آف دی رجسٹرار جنرل اینڈ سنسیس کمشنر انڈیا ، وزارت داخلی امور کا ملحقہ آفس ہے جو مندرجہ امور کیلئے ذمہ دار ہے ۔ (1) امکنہ و مردم شماری : دی سینس کمشنر انڈیا خود مختار اتھاریٹی ہے جس کو سینس ایکٹ 1948 ء اور اس کے بعد وضع کردہ قواعد کے تحت امکنہ اور مردم شماری کی ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔ اس کی منصوبہ بندی ، رابط اور متعلقہ سرگرمیوں کی نگرانی کے علاوہ ڈیٹا پروسیسنگ، تیاری، ترتیب اور مردم شماری کے نتائج کو پیش کرنا بھی اس کی ذمہ داری ہے ۔ سیول رجسٹریشن سسٹم (سی آر ایس) کمشنر مردم شماری کو رجسٹریشن آف برتھس اینڈ ڈیتھس ایکٹ 1969 ء یعنی پیدائش اور موت کے اندراج کے قانون کے تحت رجسٹرار جنرل انڈیا کی حیثیت سے بھی نامزد کیا گیا ہے جس کے ذ ریعہ لازمی طور پر ریاستی سطح پر ا ہم شرحوں کے ذرائع کا رجسٹریشن کیا جاتا ہے جیسے شرح پیدائش ، شرح اموات ، نوزائد بچوں کی شرح اموات اور زچہ کی شرح اموات۔ نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) : رجسٹرار جنرل اینڈ سنسیس کمشنر انڈیا ،سٹیزن شپ ایکٹ 1955 اور سٹیزن (رجسٹریشن اینڈ ایشو آف نیشنل آئیڈنٹیٹی کارڈ) یعنی اندراج اور قومی شناختی کارڈ اجراء کے قواعد 2003 کے تحت رجسٹرار جنرل آف سٹیزنس رجسٹریشن (آر جی سی آر) کا قانونی کام بھی انجام دیتا ہے ۔ مذکورہ قواعد کے تحت قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) نیشنل رجسٹر آف انڈین سٹیزنس (این آر آئی سی) کی تیاری کی سمت پہلا قدم ہے۔ مادری زبان کاسروے: مردم شماری 2001 کے غیر زمرہ بندی مادری زبان کے سروے پر عمل آوری جاری ہے ۔
این پی آر کی تیاری میں شہریوں کی شناخت
نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) یعنی قومی آبادی رجسٹر وہ ہے جس میں شہریوں کا اندراج ہوتا ہے ۔ جن میں سٹیزنس اور نان سٹیزنس دونوں شامل ہیں۔ ملک میں رہنے والے ہر فرد کی شہریت کے موقف کی تصدیق کے ساتھ این پی آر ، نیشنل رجسٹر آف انڈین سٹیزنس (آر آر آئی سی) کی تیاری کی سمت پہلا قدم ہے۔ موجودہ آدھار کارڈ کی تفصیلات کو این پی آر سے مربوط کرنے کی کوئی تجویز حکومت کے زیر غور نہیں ہے۔بائیو میٹرکس انرولمنٹ 12 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں ، جموں و کشمیر ، ناگا لینڈ ، منی پور ، میزورم ، میگھالیہ ، آسام ، مغربی بنگال ، اڈیشہ ، اروناچل پردیش ، لکشادیپ، ٹاملناڈو اور دادر ونگر حویلی میں جون 2015 تک تکمیل کرنے کی تاریخ مقرر کی گئی تھی ۔ یہ تفصیلات اس وقت کے مملکتی وزیر داخلی امور کرن رجیجو نے راجیہ سبھا میں ڈاکٹر ٹی این سیما کو دیئے گئے ایک تحریری جواب میں بتائی تھیں۔( 26 نومبر 2014 ء 5.09بجے شام)