این آر سی اور سی اے اے سے دستبرداری کا مطالبہ

   

بودھن میں منعقدہ احتجاجی پروگرام سے ائمہ و طلباء کا خطاب
بودھن ۔/24 ڈسمبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)آج بودھن شہر کے تمام اردو مدارس کے طلباء و طالبات ، گورنمنٹ جونیر کالج گراونڈ میں جمع ہوئے اور ہاتھوں میں NRCاور CAA قوانین کے خلاف تحریر کردہ پلے کارڈس تھامے ہوئے مظاہرہ کیا اور مرکزی حکومت کی جانب سے عام شہریوں کے درمیان نفرت پیدا کرنے کی پالیسی کو ترک کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے بلند کئے۔ طلبہ نے اپنے خطاب خطابات میں اپنی شناخت کے طور پر لال قلعہ کو پیش کیا جہاں ہر سال یوم آزادی و یوم جمہوریہ کے موقع پر ترنگا لہرایا جاتا ہے۔ اس کو اپنے آباء و اجداد کی نشانی ہونے کا ادعا پیش کیا۔ قلعہ ہی نہیں بلکہ تاج محل، قطب مینار اور اس طرح سارے ملک میں موجود مسلم حکمرانوں کی تعمیر کردہ عمارتوں کے نام گنواتے ہوئے اپنے ورثاء کی جاگیر قرار دیا۔ اس موقع پر اکثریتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے بھی مخاطب کرتے ہوئے این آر سی اور سی اے اے قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔ اس موقع پر PDSU کے قائد گوتم کمار نے کہا کہ 130 کروڑ آبادی والے ملک بھارت میں 80 کروڑ افراد کو مستقل ذرائع آمدنی نہ ہونے کی وجہ سے نیم بے روزگاری کی زندگی بسر کررہے ہیں۔ مرکزی حکومت کو چاہیئے کہ پہلے ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کرے اور خودکشی کرنے پر مجبور کسانوں کے مسائل کو حل کرے ۔ اس موقع پر خانگی اسکول کے انتظامیہ کے سربراہوں اور اس جلسہ میں شریک مہمان خصوصی ائمہ و مفتی صاحبان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔