این آر سی سے 40 فیصد ہندو بھی متاثر ہونگے

   

حراستی مراکز کیوں قائم کئے جا رہے ہیں ؟ ۔ پرکاش امبیڈکر کاسوال
اورنگ آباد 27 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) قومی رجسٹر شہریت کے عمل اور شہریت ترمیمی قانون سے صرف مسلمان ہی متاثر نہیں ہونگے بلکہ 40 فیصد ہندو بھی متاثر ہونگے ۔ ونچت بہوجن اگھاڑی کے سربراہ پرکاش امبیڈکر نے یہاں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔ انہوں نے نریندر مودی حکومت پر تنقید کی کہ اس نے سارے ملک میںحراستی مراکز بھی قائم کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این آر سی اور سی اے اے سے صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ 40 فیصد ہندو بھی متاثر ہونگے ۔ ( نوی ممبئی ) نیرول میں ایک حراستی مرکز قائم کیا گیا ہے جہاں دیڑھ لاکھ افراد کو رکھنے کی گنجائش ہے ۔ اس کے علاوہ کھارگھر میں ایک کیمپ قائم کیا گیا ہے جہاں پانچ لاکھ افراد رکھے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ حکومت کے دعووں کے مطابق اگر این آر سی پر عمل نہیں کیا جائیگا تو پھر یہ حراستی مراکز کیوں قائم کئے جا رہے ہیں۔ این سی پی کے رکن اسمبلی جتیندر اہواڈ نے کہا کہ مسلمانوں کو ہی این آر سی اور سی اے اے کے خلاف احتجاج کا چہرہ دکھایا جا رہا ہے جبکہ دوسری 6700 برادریاں بھی اس سے متاثر ہونے والی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی در اصل اڈولف ہٹلر ثانی ہیں اور ان کی حکومت اس طرح کے اقدامات سے خود اپنی قبر کھود رہی ہے ۔