این آر سی و این پی آر کی مخالفت میں قرار داد منظور کرنے پر زور

   

ضرورت پڑنے پر سپریم کورٹ میں درخواست داخل کرنے کا مشورہ ، ڈی ناگیندر کا اسمبلی میں خطاب
حیدرآباد۔11مارچ(سیاست نیوز) ریاستی حکومت اسمبلی میں سی اے اے ‘ این آر سی اور این پی آر کے خلاف قرار داد منظور کرنے کے علاوہ ضرورت پڑنے پر سپریم کورٹ میں ان سیاہ قوانین کے خلاف درخواست داخل کرے۔ رکن اسمبلی خیریت آباد مسٹر ڈی ناگیندر نے ریاستی اسمبلی میں وقفہ صفر کے دوران شہریت ترمیم قانون‘ این آر سی اور این پی آر کا موضوع اٹھاتے ہوئے کہا کہ انہیں مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد اور تنظیموں کی جانب سے 30 ہزار دستخطوں پر مشتمل نمائندگیاں وصول ہوئی ہیں اور وہ اس ایوان کے ذریعہ ریاستی حکومت کو پیش کرتے ہوئے حکومت سے خواہش کرتے ہیں کہ تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں ریاستی حکومت کی جانب سے عوامی جذبات و احساسات کے مطابق قرارداد منظور کی جائے اور سی اے اے پر عدم عمل آوری کے علاوہ این پی آر پر روک لگانے کا فیصلہ کرنے پر زور دیا ۔ مسٹر ڈی ناگیندر نے وقفہ صفر کے دوران سی اے اے ‘ این آر سی اور این پی آر کا مسئلہ زیر بحث لاتے ہوئے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ گورنر کے مشترکہ اجلاس سے خطبہ پر اظہار تشکر کے دوران چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ردعمل ظاہر کرنے کے دوران اس بات کا تیقن دیا ہے کہ ریاستی اسمبلی میں ان امور کے متعلق قرار داد منظور کی جائے گی کیونکہ ریاست تلنگانہ بالخصوص شہر حیدرآباد گنگا جمنی تہذیب کا مرکز ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ حکومت سیکولر ازم کی علمبردار ہے اسی لئے ریاستی حکومت کو چاہئے کہ وہ سی اے اے ‘ این آر سی اور این پی آرکے خلاف قرارداد کی منظوری کے ذریعہ ملک کی دیگر سیکولر ریاستوں کے لئے پیغام دیں ۔مسٹر ڈی ناگیندر نے مزید کہا کہ سی اے اے ‘ این آر سی اور این پی آر کے سبب عوام میں ناراضگی پائی جاتی ہے اور عوام کو اس بات کی توقع ہے کہ ریاست میں موجود سیکولرحکومت عوامی مفادات کے تحفظ اور ملک کے سیکولر کردار کی بقاء کے سلسلہ میں مثبت اقدامات کرے گی ۔ رکن اسمبلی تلنگانہ راشٹر سمیتی حلقہ اسمبلی خیریت آباد کی جانب سے ریاستی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست کے ادخال اور ایوان میں قرار داد کی منظوری کے سلسلہ میں پیش کی گئی تجویز پر وزیر مسٹرویمولہ پرشانت ریڈی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ناگیندر کی تجاویز کو نوٹ کرلیا گیا ہے اور حکومت کی جانب سے ان تجاویز پر غور کرنے کا تیقن دیا۔ ناگیندر نے بجٹ اجلاس کے دن بھی چیف منسٹر مسٹر سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں حلقہ اسمبلی خیریت آباد کی مساجدمیں منظور کردہ قراردادوں اور دستخطی مہم سے واقف کرواتے ہوئے انہیں ایک یادداشت پیش کی تھی جس پر چیف منسٹر نے مثبت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہیں اس بات کا تیقن دیا تھا کہ تلنگانہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مثال ہے اور ریاست میں ایسے کسی بھی فیصلہ پر عمل آوری نہیں کی جائے گی۔