ورنہ آئندہ 30 سال میں ہندوستان اِسلامک اسٹیٹ بن جائے گا
حیدرآباد۔ 5 جنوری (این ایس ایس) وشوا ہندو پریشد (وی ایچ پی) تلنگانہ یونٹ نے اتوار کو کہا کہ ریاست میں این سی آر پر عمل آوری وقت کا تقاضہ ہے ورنہ آئندہ تیس سال میں ہندوستان ’’اسلامی مملکت‘‘ میں تبدیل ہوجائے گا۔ وی ایچ پی نے مرکزی حکومت سے سرحد پار دراندازی اور اندرون ملک تبدیلی مذہب پر مکمل امتناع عائد کرنے کا مطالبہ کیا اور خبردار کیا کہ اگر ملک میں مسلمانوں کی آبادی بڑھتی ہے تو ملک کو مسائل کا سامنا رہے گا۔ وی ایچ پی نے الزام عائد کیا کہ مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ کے سبب ملک کو پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش میں تبدیل کرنا پڑا۔ وی ایچ پی کے قومی جوائنٹ سیکریٹری جی راگھولو اور ریاستی صدر راما راجو نے کہا کہ آسام، مغربی بنگال، جموں و کشمیر اور تریپورہ جیسی ریاستوں کو دراندازی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلی مذہب کا عمل جاری ہے۔