نئی دہلی: دہلی ، ممبئی ، اتر پردیش اور بنگلورو میں لوگ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے بڑی تعداد میں نکل آئے ہیں۔
https://twitter.com/RajnishRaza/status/1207570045519314944/photo/1
#WATCH Karnataka: Police detained historian Ramachandra Guha during protest at Town Hall in Bengaluru, earlier today. #CitizenshipAct https://t.co/8jrDjtsOfm pic.twitter.com/P8csG0x9HN
— ANI (@ANI) December 19, 2019
https://twitter.com/cpimspeak/status/1207568656739102720/photo/1
جے این یو کے سابق طالب علم اور کارکن عمر خالد کو لال قلعہ کے قریب حراست میں لیا گیا۔
Delhi: Former JNU student and activist Umar Khalid amongst protesters detained by police for protesting against #CitizenshipAct, near Red Fort. pic.twitter.com/EqH8w2QSgH
— ANI (@ANI) December 19, 2019
Kolkata: Film-maker Aparna Sen takes part in a protest against Citizenship Act and National Register of Citizens (NRC) . #WestBengal pic.twitter.com/MzTvHz8rNn
— ANI (@ANI) December 19, 2019
دہلی پولیس نے دہلی کے کچھ علاقوں میں وائس ، ایس ایم ایس اور ڈیٹا کو معطل کرنے کے لئے سیل فون آپریٹر ایئرٹیل ، ریلائنس جیو ، ایم ٹی این ایل ، بی ایس این ایل ، اور ووڈافون آئیڈیا وغیرہ کمپنیوں کو خط لکھا۔
جامع مسجد تا کاشمیری گیٹ کا راستہ جس میں لال قلعہ ، چاندنی چوک واقع ہے اور عام طور پر ملک و بیرون ملک سے ٹرانسپورٹرز ، سیاحوں اور تاجروں کی کثیر تعداد میں بھیڑ رہتی ہے اج نہیں ہے اس لئے کہ پولیس نے اس راستے پر ہر کسی کو جانے اور ہر شخص کو جانے سے روک دیا ہے۔
جمعرات کے روز 16 دہلی میٹرو اسٹیشنوں میں داخلہ اور خارجی راستے میں بند ہونے کے بعد لوگوں نے ، شہریت ترمیمی ایکٹ (2019) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) کے خلاف مظاہرے کیے ، پولیس کی بڑے پیمانے پر تعیناتی اور ممنوعہ قانون(144) نافذ کرنے کے باوجود مختلف مقامات پر جمع ہوئے۔