این آر سی، سی اے اے سے دستبرداری کا مطالبہ

   

اندرا پارک پر ایس سی ، ایس ٹی، بی سی و مسلم فرنٹ کا دھرنا، مختلف شخصیتوں کا خطاب

حیدرآباد۔19جنوری(سیاست نیوز) شہریت ترمیمی قانون ‘ قومی رجسٹرر برائے شہریت اور این پی آر کے خلاف ایس سی‘ ایس ٹی‘ بی سی ‘ مسلم فرنٹ کی جانب سے ایک روزہ بھوک ہڑتال کا اندرا پارک دھرنا چوک پر اتوار کے روز اہتمام کیاگیا۔ چیرمن فرنٹ ثناء اللہ خان کی نگرانی میںمنعقدہ احتجاجی بھوک ہڑتال میں تنظیم سے جڑے اصحاب کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کے سربراہان نے بھی حصہ لیا۔ مخالف حکومت نعروں پر مشتمل پلے کارڈس تھامے مظاہرین نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ سی اے اے‘ امکانی این آرسی اور این پی آر جیسے قوانین سے دستبرداری اختیار کرے۔ریٹائرڈ ائی اے ایس جناب شفیق الزماں‘ این نرسنگ رائو‘ جناب منیر الدین مجاہد ، جی گنگادھر‘ پریم کمار‘ وشنو مبنی ‘دھرت نائیک ‘مجاہد ہاشمی‘ حیات حسین حبیب‘ حافظ متین ‘ جسوین جیرات‘ شیراز امینہ خان‘ نعیم اللہ شریف ‘ عثمان بن محمد الہاجری‘ خالد رسول خان‘ میجر قادری ‘ایم ایم شریف اور دلت طبقات کے حقوق کی جدوجہد کرنے والوں کی کثیرتعداد مظاہرین میںشامل تھی۔ بھوک ہڑتال سے خطاب کرتے ہوئے مذکورہ قائدین نے کہاکہ تمام محاذوں پر ناکامی کے بعد مرکزی حکومت عوام کی توجہہ ہٹانے کے لئے سی اے اے‘ این آرسی او راین پی آر جیسے قوانین کو نافذ کرنے کی تیاری میںمصروف ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک کو فرقہ پرستی کی بنیاد پر تقسیم کرنے کا منصوبہ آرایس ایس کا خفیہ ایجنڈہ کا حصہ ہے جو نریندر مودی کی دوسری معیاد کی حکومت کے دوران کھل کر عوام کے سامنے آگیاہے۔ مظاہرین نے استفسار کیا ہے کہ جب ہندوستان کا آئین مذہب ‘ ذات پات او رطبقات کی بنیاد پر امتیاز کی اجازت نہیںدیتا ہے تو مودی حکومت کس طرح مذہب کی بنیاد پر شہریت فراہم کرنے کا اعلان کرتی ہے۔ انہو ںنے کہاکہ بابا صاحب بھیم رائو امبیڈکر کے مرتب کردہ آئین کو برخواست کرنے اور منو سمرتی کے قانون کو نافذ کرنے کے لئے اس طرح کے حربوں کا استعمال کیاجارہا ہے۔مظاہرین نے کہاکہ مسلمان تحویلی مراکز جانے سے ڈرتا او رگھبراتا نہیںہے مگر سی اے اے ‘ این آرسی او راین پی آر کے خلاف لڑائی ملک کے آئین کو بچانے کے لئے کی جارہی ہے ۔ احتجاجی بھوک ہڑتال میںشامل مظاہرین نے حکومت تلنگانہ سے بھی مطالبہ کیاکہ وہ اپنے موقف کی وضاحت میں اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کرے اور مخالف سی اے اے ‘ این آرسی و این پی آر قرارداد کو منظور کرتے ہوئے مرکز کو روانہ کرے ۔ بعد ازاںنعروں کی گونج میں ایک روز احتجاجی بھوک ہڑتال کا اختتام عمل میںآیا۔