این آر سی میں گورکھوں کی عدم شمولیت پر برہمی

,

   

خارجی ٹریبونل سے رجوع نہ ہونے اور اداروں کو عدالت میں کھینچنے کی دھمکی

گوہاٹی 23 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) آسام میں ایک بااثر گورکھا تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ شہریوں کے قومی رجسٹر کی قطعی فہرست میں شامل نہیں کئے گئے گورکھا افراد اب اپنے اخراج کو چیلنج کرنے کے لئے خارجی باشندوں کے ٹریبونل سے رجوع نہیں ہوں گے۔ بھارتیہ گورکھا پری سنگھ (BGP) کے قومی صدر سکھمان موکتن نے اخباری نمائندوں سے کہاکہ اگر ٹریبونل میں ان سے پوچھ گچھ کی صورت میں ان گورکھوں کی ’ہندوستانیت‘ کی توہین ہوگی۔ سکھمان موکتن نے کہاکہ بجائے اس ے گورکھاؤں اور نیپالیوں کو ہندوستانی شہریت کو چیلنج کرنے والے اداروں کے خلاف تحقیر کا مقدمہ دائر کرتے ہوئے ان اداروں کو عدالت میں کھینچ لیں گے۔ بی جی پی اس ملک میں رہنے والے 10.5 ملین (زائداز ایک کروڑ) گورکھوں کی نمائندگی کرتی ہے۔ اس تنظیم کے قائدین نے آسام کا ایک ہفتہ طویل دورہ کیا ہے۔ ان گورکھوں سے بھی رابطہ کیا گیا جنھیں ’مشتبہ ووٹرس‘ کی فہرست میں شامل رکھا گیا ہے۔