این آر سی پر کے سی آر کھل کر موقف کا اعلان کریں: ہنمنت رائو

   

صرف پارلیمنٹ میں مخالفت کافی نہیں، حلیف جماعت کو ریالی کی اجازت کی مذمت
حیدرآباد۔ 9 جنوری (سیاست نیوز) سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت رائو نے شہریت قانون اور این آر سی پر عمل کرنے سے انکار کرنے والی ریاستوں کو مرکز کی جانب سے ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت رائو نے کہا کہ پارلیمنٹ میں شہریت ترمیمی قانون کی منظوری کے بعد سے مختلف ریاستوں میں بحران پیدا ہوچکا ہے۔ کئی ریاستوں نے مرکز کے قانون پر عمل نہ کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد مرکز کی جانب سے ریاستوں کے لیے مسائل پیدا کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر دستوری قانون کی منظوری کے خلاف کانگریس اور دیگر اپوزیشن زیر اقتدار ریاستوں نے عمل آوری سے انکار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اے بی وی پی اور آر ایس ایس کے غنڈہ عناصر یونیورسٹیز میں طلبہ کو نشانہ بنارہے ہیں۔ شہریت قانون اور این آر سی کی مخالفت کرنے والے طلبہ اور ان کے قائدین کو نشانہ بنایا جارہا ہے تاکہ مخالف آوازوں کو دبایا جاسکے۔ جے این یو میں اسٹوڈنٹ لیڈر اور پروفیسرس پر حالیہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے ہنمنت رائو نے کہا کہ پولیس کی موجودگی میں غنڈہ عناصر نے ہاسٹل میں گھس کر اسٹوڈنٹ لیڈرس کو حملے کا نشانہ بنایا۔ کئی اسٹوڈنٹ لیڈر اور طلبہ حملے میں بری طرح زخمی ہوگئے۔ حملے پر احتجاج کرنے والے پروفیسر بھی غنڈوں سے بچ نہیں سکے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بی جے پی قائدین شہریت قانون کی مخالفت کرنے والوں کو ملک دشمن قرار دینے کی کوشش کررہے ہیں۔ بی جے پی ملک کو ہندو راشٹر میں تبدیل کرنے کا خواب دیکھ رہی ہے جو کبھی پورا نہیں ہوگا۔ ہندوستان ایک سکیولر ملک ہے اور سکیولر طاقتیں ہندو راشٹر بننے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 3 ممالک سے آنے والے غیر مسلموں کو ہندوستانی شہریت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور مسلمانوں کو اس سہولت سے محروم رکھا گیا۔ دستور کے اعتبار سے مذہبی بنیادوں پر شہریت فراہم نہیں کی جاسکتی۔ ہنمنت رائو نے کہا کہ ملک کو آزادی کے حصول کے بعد تقسیم ہند کے ذریعہ پاکستان وجود میں آیا۔ پاکستان کا قیام مذہبی بنیادوں پر ہوا جبکہ ہندوستان نے سکیولرازم کو اختیار کیا۔ ہنمنت رائو نے کہا کہ بی جے پی ملک میں مذہب کی بنیاد پر پھر ایک مرتبہ سماج کو تقسیم کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کریم نگر کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ بی سنجئے کے اشتعال انگیز بیانات پر سخت تنقید کی اور کہا کہ جمہوریت میں ایک رکن پارلیمنٹ کی جانب سے مخالفین پر بم سے حملہ کرنے اور تلواریں نکالنے سے متعلق بیان افسوسناک ہے۔ ہنمنت رائو نے کہا کہ سابق میں اکبر اویسی نے جب اشتعال انگیز تقریر کی کہ تو ان کے خلاف مقدمات درج کئے گئے۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے بیانات بھی اکبراویسی کے بیانات کی طرح ہیں۔ لہٰذا ان کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جانی چاہئے۔ چوکیدار چور ہے کہنے پر راہول گاندھی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا لیکن ملک کے سارے شہریوں کو ہندو قرار دینے پر موہن بھاگوت کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے پولیس تامل کررہی ہے۔ بلدی انتخابات میں فائدے کے لیے بی جے پی قائدین اشتعال انگیز بیانات کا سہارا لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے پارلیمنٹ میں شہریت قانون کی مخالفت کی۔ لیکن انہیں عوام کے درمیان آکر مخالفت کا اعلان کرنا چاہئے۔ شہریت قانون کے خلاف ریالی منعقد کرنے کی کانگریس کو اجازت نہیں دی گئی جبکہ اسی مسئلہ پر دیگر جماعتوں کو ریالی کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ قانون ہر ایک کے ساتھ یکساں ہونا چاہئے۔