این آر سی کیخلاف جدوجہد کیلئے نئے الائنس کی تشکیل

   

جسٹس چندرا کمار کنوینر مقرر، حامد محمد خان امیر جماعت اسلامی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔29 ڈسمبر(سیاست نیوز) این آر سی اور سی اے اے کی مخالفت اور طویل مدتی جدوجہد کے سلسلہ میں ایک نئے الائنس کی تشکیل عمل میں لائی گئی ہے اور الائنس کا کنوینر جسٹس چندراکمار کو بنایا گیا ہے اس الائنس کا مقصد عوام مخالف اس قانون کے خلاف جدوجہد کو مستحکم کرنا ہے۔ جناب حامد محمد خان امیر حلقہ جماعت اسلامی تلنگانہ و اڈیشہ نے الائنس کی تشکیل کے بعد اُنھوں نے پریس کانفرنس میں یہ بات بتائی ۔ انہو ںنے بتایا کہ این آر سی اور این پی آر میں دستاویزات دینے یا نہ دینے کے سلسلہ میں تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے کیونکہ قانون ترمیم شہریت کی برخواستگی کی جدوجہد کی جا رہی ہے اور اگر اس قانون کو واپس لیا جاتا ہے تو دستاویزات جمع کروانے میں کوئی اعتراض نہیں رہے گا۔ جناب حامد محمد خان نے بتایا کہ اس الائنس کا کنوینر جسٹس چندراکمار کو بنایا گیا ہے جبکہ اس کے معاون کنوینرس میںمسٹر جیون کمار‘جناب محمد صادق کو رکھا گیا ہے۔ اس سے قبل ہوئے اجلاس میں جناب اقبال احمد انجینئر‘ جناب مجاہد ہاشمی ‘ مولانا غیاث رحمانی ‘مولانا مفتی صادق محی الدین فہیم‘ مسٹر اوسا سامباسیوا راؤ‘ محترمہ خالدہ پروین ‘ جسوین جئے رتھ کے علاوہ دیگر موجود تھے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے این پی آر کے نام سے این آر سی کو نافذ کرنے کی جو کوشش کی جا رہی ہے ان کوششوں کو بھی الائنس کی جانب سے سختی سے مسترد کیا جاتا ہے اور اس الائنس میں وہ تمام تنظیموں کو شامل کیا گیا ہے جو شہریت ترمیم قانون کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ الائنس کے کنوینر اور معاون کنوینر کی جانب سے مستقبل کے لائحہ عمل کی تیاری عمل میں لاتے ہوئے اس بات کی کوشش کی جائے گی کہ اس جدوجہد کو طویل مدتی جدوجہد میں تبدیل کیا جائے اور اس جدوجہد کے ذریعہ جو احتجاجی میدان میں ہیں ان کو یکجا کیا جائے ۔ اجلاس کے دوران دستاویزات کی تیاری اور نفاذ کی صورت میں دستاویزات کی فراہمی کے سلسلہ میں نرم گوشہ احتیار کئے جانے پر شدید اعتراض کیا گیا اور کئی تنظیموں کے ذمہ داروں نے دستاویزات کی فراہمی اور درستگی کے معاملہ سے اتفاق نہ کرنے کا اعلان کیا۔