غیر ٹی آر ایس افراد کو تقسیم سے روکنے کی کوشش، صدر اقلیتی ڈپارٹمنٹ کانگریس سمیر ولی اللہ کا بیان
حیدرآباد۔/4 اپریل، ( سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے اس فیصلہ کی سختی سے مذمت کی ہے جس میں انفرادی اور غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے غریبوں میں غذا اور اناج کی تقسیم پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ گریٹر حیدرآباد میناریٹی ڈپارٹمنٹ کے صدر نشین سمیر ولی اللہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اس فیصلہ کا غریبوں بالخصوص سلم اور دوردراز علاقوں میں رہنے والے افراد پر منفی اثر پڑے گا۔ تلنگانہ حکومت غریبوں کی امداد میں ناکام ہوچکی ہے۔ روزانہ محنت مزدوری کرنے والے اور آٹو و کیاب ڈرائیور اور چھوٹے کاروباری لاکھوں افراد اس فیصلہ سے فاقہ کشی پر مجبور ہوجائیں گے۔ ان کے گھروں میں غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے غذا اور اناج کی سربراہی کو روکنا غیر انسانی عمل ہے۔ سمیر ولی اللہ نے کہا کہ حکومت نے کئی اعلانات کئے لیکن صرف چند افراد کو فائدہ پہنچا۔ این جی اوز اور انفرادی اہل خیر افراد نے غریبوں کی مدد کرتے ہوئے حکومت کا کام آسان کردیا ہے ان کی ستائش اور حوصلہ افزائی کے بجائے ریاستی حکومت غریبوں کے لئے خدمت کا کام روکنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی علاقے ایسے ہیں جہاں غذا کا کوئی انتظام نہیں ہوا جس کے باعث عوام فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تقسیم کے عمل میں سماجی فاصلہ کو برقرار رکھنا اور غذا کی تیاری میں صحت و صفائی کا خیال رکھنا ہر کسی کیلئے ضروری ہے۔ این جی اوز ان شرائط کی سختی سے پابندی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راشن شاپس پر اناج حاصل کرنے کیلئے سماجی فاصلہ کی شرط پر عمل آوری نہیں کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت غذا کی تقسیم کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کررہی ہے۔ برسراقتدار پارٹی سے تعلق نہ رکھنے والے افراد کی سرگرمیوں کو روکنا اصل مقصد دکھائی دے رہا ہے۔ انہوں نے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن سے احکامات سے دستبرداری اور این جی اوز کے علاوہ انفرادی اہل خیر افراد کو تقسیم کا عمل جاری رکھنے کی اجازت کا مطالبہ کیا۔