این سی پی سی آر سفارش سے کیرالا مدارس پر فرق نہیں پڑیگا: مسلم رہنما

   

تھرواننتا پورم : کیرالا کی تنظیموں اور مسلم رہنماؤں نے کہا کہ مدارس کو حکومتی مالی امداد پر پابندی لگانے کی NCPCR کی اپیل سے کیرالا کے مدارس کو کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ انہیں ایسی کوئی مالی مدد نہیں ملتی۔اسلامی امور کے ماہر اور کیرالا جمعیت العلمائکے رہنما عبدالصمد پکوتور نے کہا کہ کیرالا میں مسلم برادری اپنے طور پر مدارس چلاتی ہے اور سرکاری فنڈز قبول نہیں کرتی۔سمستھا کیرالا جمعیت العلماء جسے سمستھا بھی کہا جاتا ہے سنی علماء کی ایک انجمن ہے۔ملاپورم میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عام تعلیم کی طرح مذہبی تعلیم بھی طلبہ کا مساوی حق ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں لوگوں کو اپنے مذاہب کی تبلیغ، ان پر یقین اور پیروی کرنے کا حق ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) کی سفارش کا کیرالا پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، کیونکہ یہاں کوئی مدرسہ حکومت سے کوئی خاص مدد نہیں لیتا۔انڈین یونین مسلم لیگ اور انڈین نیشنل لیگ جیسی جماعتوں نے بھی NCPCR سفارش پر تنقید کی ہے ۔ دریں اثنا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا نے کہا کہ مدارس کو مالی امداد دینے پر پابندی لگانے کی این سی پی سی آر کی تجویز کا مقصد مسلم برادری کو پسماندہ اور الگ تھلگ کرنا ہے۔ یہ سفارش در اصل سنگھ پریوار کے ایجنڈے کا حصہ ہے ۔