ممبئی،27مارچ(سیاست ڈاٹ کام)وزیر اعظم نریندر مودی کی زندگی ‘نریندر مودی بائیو پک ’نامی فلم کی نمائش پر فوری طور پر پابندی عائد کی جائے کیونکہ اس میں نریندر مودی کو ایک مسیحا بتلایا گیا ہے اور اس سے ملک میں ہونے پارلیمانی انتخابات میں رائے دہندگان متاثر ہوں گے ۔ نیز اس قسم کی فلم کی نمائش ضابطہ اخلاق کے خلاف ہے یہ مطالبہ آج یہاں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ، ماہر قانون داں ایڈوکیٹ مجید میمن نے مرکزی و ریاستی الیکشن کمیشن سے کیا ہے ۔ الیکشن کمیشن کو لکھے گئے اپنے مکتوب میں انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع ابلاغ کی جانب سے اس فلم کا ایک ٹریلر دکھایا جا رہا ہے جس میں اس کی نمائش کی تاریخ5اپریل بتلائی گئی ہے اور اسی دوران ملک میں سات مراحل میں سترہویں لوک سبھا کے عام انتخابات کا آغاز عمل میں آئے گا ۔ اپنے خط میں مجید میمن نے لکھا ہے کہ پورے ملک میں وزیر اعظم کے پوسٹر اور بینر لگائے گئے ہیں نیز وزیر اعظم خود وارانسی سے قسمت آزمائی کر رہے ہیں اور اس فلم کی نمائش کا براہ راست اثر رائے دہندگان پر ہو گا لہذا اس کی نمائش کو انتخابات کے خاتمہ19مئی کے بعد کی جائے ۔
الیکشن کمیشن کو بی جے پی کا مکتوب ، عاجلانہ انتخابات کا مطالبہ
جموں،27 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری رام مادھو نے کہا کہ بی جے پی نے الیکش کمیشن آف انڈیا سے جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات جلد منعقد کرانے کی مانگ کی ہے ۔ چہارشنبہ کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہاجر کشمیری پنڈتوں کی وادی واپسی اور جموں میں مقیم روہنگیا پناہ گزینوں کا انخلا بی جے پی کے انتخابی منشور میں شامل ہے ۔ رام مادھو نے کہا کہ بی جے پی ریاست کی تمام پارلیمانی سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑا کرے گی اور لداخ پارلیمانی نشست کے امید وار کا اعلان بھی بہت جلد کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا ‘علاقائی جماعتوں نے پنچایتی اور بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ اس لئے کیا کیونکہ یہ پارٹیاں نچلے سطح پر گاؤں اور شہر کی سطح پر قیادت کو ابھر نے نہیں دینا چاہتی ہیں’۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے سال 2014 کے عام انتخابات میں یہاں تین نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی اور ان تینوں سیٹوں پر دوبارہ قبضہ کیا جائے گا اور وادی میں بی جے پی کی طرف سے اپنی طاقت بڑھانے کی کوششیں جاری ہیں۔ کانگریس۔نیشنل کانفرنس اتحاد کو ہدف تنقید بناتے ہوئے مادھو نے کہا ‘جموں میں کانگریس کی حالت یہ ہے کہ وہ وادی کی جماعتوں کے رحم و کرم پر ہے اور وادی کی پارٹیوں کی حالت یہ ہے کہ ان کے لیڈر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں اور پی ڈی پی کی صدر اپنی پارٹی کے کارکنوں کو مجاہد کہتی ہیں’۔ انہوں نے کہا کہ جموں کے لوگ دیش بھگت لوگ ہیں اور وہ ان جماعتوں کے لیڈروں کے ایسے بیانوں کو کبھی برداشت نہیں کریں گے اورجموں میں کانگریس جن پارٹیوں کے بل بوتے پر انتخابات لڑیں گے جموں کے لوگ انہیں سبق سکھائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی جموں کشمیر کو کافی اہمیت دیتے ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ چناؤ مہم کا آغاز کرنے کے لئے پہلے جموں کشمیر آرہے ہیں۔ مادھو نے چوہدری لال سنگھ کا نام لئے بغیر کہا کہ وہ امیدوار جو جموں کی دو نشستوں کے لئے کھڑے ہوئے ہیں اور ہماری پارٹی کے ساتھ وابستہ تھے کے ساتھ پارٹی کے مقامی لیڈر بات چیت کریں گے اور انہیں کاغذات واپس لینے پر راضی کرنے کی کوشش کریں گے ۔