این محمد فاروق نے اللہ کے نام پروزارت کا حلف لیا

   

1981 سے طویل سیاسی کیریئر، چار مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہونے کا اعزاز

حیدرآباد۔/12 جون، ( سیاست نیوز) تلگودیشم کے سینئر قائد این محمد فاروق نے آندھرا پردیش کی چندرا بابو نائیڈو کابینہ میں اللہ کے نام پر عہدہ و رازداری کا حلف لیا۔ گورنر جسٹس عبدالنذیر نے حلف دلایا۔این محمد فاروق نے اسمبلی انتخابات میں نندیال اسمبلی حلقہ سے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔ آندھرا پردیش میں اگرچہ تلگودیشم سے تین مسلم ارکان اسمبلی منتخب ہوئے لیکن چندرا بابو نائیڈو نے طویل سیاسی تجربہ رکھنے والے اپنے دیرینہ رفیق این محمد فاروق کو کابینہ میں شامل کیا ہے۔ این محمد فاروق نے تلگو زبان میں حلف لیا لیکن لفظ اللہ ادا کرتے ہوئے وہاں موجود مسلمانوں کا دل موہ لیا۔ این محمد فاروق نے حلف برداری کے فوری بعد وزیر اعظم نریندر مودی، چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو، گورنر جسٹس عبدالنذیر کے علاوہ پون کلیان اور نارا لوکیش سے ملاقات کی۔ 74 سالہ این محمد فاروق نے پی یو سی تک تعلیم حاصل کی ہے۔ 1981 میں نندیال کے میونسپل کونسلر کی حیثیت سے سیاسی سفر کا آغاز کیا۔ 1985 میں تلگودیشم کے ٹکٹ پر پہلی مرتبہ نندیال اسمبلی حلقہ سے منتخب ہوئے اور انہیں این ٹی راما راؤ کی کابینہ میں شوگر انڈسٹریز کا وزیر بنایا گیا تھا۔ 1994 میں وہ دوسری مرتبہ نندیال سے اسمبلی کیلئے منتخب ہوئے اور چندرا بابو نائیڈو حکومت میں اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کے عہدہ پر فائز کئے گئے۔ این محمد فاروق 1999 میں تیسری مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہوئے اور انہیں کابینہ میں شامل کرتے ہوئے بلدی نظم و نسق، تعلیم اور اردو اکیڈیمی کا قلمدان دیا گیا۔ 2017 میں تلگودیشم میں انہیں گورنر کوٹہ کے تحت قانون ساز کونسل کیلئے نامزد کیا گیا۔ 2017-18 میں وہ قانون ساز کونسل کے صدرنشین کے عہدہ پر فائز رہے جبکہ 2018-19 میں انہیں کابینہ میں صحت اور اقلیتی بہبود کے قلمدان کے ساتھ شامل کیا گیا۔ 2019 کے انتخابات میں انہیں شکست ہوئی لیکن انہوں نے تلگودیشم سے اپنی وابستگی کو برقرار رکھا۔ حالیہ اسمبلی چناؤ میں نندیال سے وہ بھاری اکثریت سے منتخب ہوئے۔ این محمد فاروق کی کابینہ میں شمولیت پر آندھرا پردیش کے مسلمانوں میں مسرت کی لہر دوڑ گئی۔ این فاروق نے کہا کہ تلگودیشم کے انتخابی منشور میں مسلم اقلیت کے ساتھ جو وعدے کئے گئے ان کی تکمیل اولین ترجیح رہے گی۔1