این پی آر-این آر سی سے کئ ہندوستانیوں کی شہریت مشکوک بن سکتی ہے: اسدالدین اویسی

   

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے بتایا کہ قومی شہری رجسٹر (این پی آر) کے اعداد و شمار کو شہریوں کے قومی رجسٹر (این آر سی) کی تشکیل میں کیسے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح ایک افسر افراد کو مشتبہ شہریوں میں تبدیل کرسکتا ہے۔

عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ این پی آر مشق کے دوران اہلکار رہائشیوں کی تاریخ اور تاریخ پیدائش کے بارے میں پوچھیں گے جو بعد میں این آر سی کے لئے یہی ڈیٹا استعمال کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس عمل کے دوران ایک افسر کسی بھی شہری کو مشکوک قرار دے سکتا ہے۔

واضح رہے کہ جب سے پارلیمنٹ نے شہریت ترمیمی ایکٹ 2019 منظور کیا ہے اسکے اور این ار سی کو لے کر پورے ملک میں بدامنی پھیل گئی ہے۔

سی اے اے کے بارے میں کچھ سیاسی رہنماؤں کا خیال ہے کہ غیر مسلم آسانی شہریت کا دعویٰ کرسکتے ہیں اور انہیں شہریت دی جائے گی ،چاہے ان کے پاس حمایتی دستاویزات موجود نہ ہوں، یہ اتنا آسان نہیں ہے۔

چند تجزیہ کاروں کے مطابق غیر مسلموں کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ وہ سی اے اے کے فوائد کا دعوی کرنا چاہتے ہیں تو وہ پاکستان یا افغانستان یا بنگلہ دیش ہیں اور وہ کب آۓ ہیں۔

دریں اثنا بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے سی اے اے اور این آر سی کے حق میں ریلی اپالی میں ریلی نکالی تھی۔

اس ریلی کی قیادت بی جے پی کے سابق ایم ایل اے این وی ایس پربھاکر نے کی تھی جو شیواجی مجسمے سے شروع ہوئی تھی اور یہ بھارتمتھ مجسمے پر اختتام پذیر ہوئی تھی۔