این پی آر سے دستبرداری کیلئے مساجد سے قراردادوں کی منظوری

,

   

شہر کی 70 سے زائد مساجد میں جمعہ کے بعد سیاہ قوانین کے خلاف دستخطی مہم

حیدرآباد6 مارچ (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد بالخصوص حلقہ اسمبلی خیریت آباد اور نئے شہر کی زائد از 70مساجد میں آج بعد نماز جمعہ سی اے اے ‘ این آر سی اور این پی آر کے خلاف دستخطی مہم چلائی گئی اور کئی مساجد میں اسمبلی بجٹ اجلاس میں سی اے اے کے خلاف قرارداد کے ساتھ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ سے مطالبہ کیا گیا کہ این پی آر پر روک لگانے بھی قرارداد منظور کی جائے ۔ شہر کی کئی مساجد میں ائمہ کرام و خطباء نے این پی آر سے نقصانات کے متعلق مصلیان کو واقف کرواتے ہوئے انہیں این پی آر میں حصہ نہ لینے کی ترغیب دی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ یکم اپریل سے این پی آر کی شروعات کے اعلانات سے دستبرداری کے علاوہ تلنگانہ میں اس پر روک لگانے کا اعلان کیا جائے۔ سڑکوں پر احتجاج کی بجائے مساجد سے قراردادوں کی منظوری اور ان کو چیف منسٹر کے علاوہ دیگر جماعتوں کے قائدین کو روانہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ حکومت پر دباؤ ڈالا جاسکے۔ خیریت آباد کی مساجد اور مسلمانوں کی فلاح و بہبود کیلئے سرگرم تنظیموں کے ذمہ داروں نے گذشتہ ہفتہ شعور بیداری کیمپ منعقد کرکے فیصلہ کیا تھا کہ وہ پر امن انداز میں دستور کے دائرہ میں حکومت کو عوامی جذبات و احساسات سے واقف کروانے کی مہم شروع کریں گے اور اسی مہم کے تحت آج 70 سے زائد مساجد میں قرارداد کی منظوری کے علاوہ دستخطی مہم چلائی گئی جس میں عوام نے جوق در جوق حصہ لیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ این پی آر پر روک لگائے ۔ حکومت کی جانب سے این پی آر کروایا جاتا ہے تو اس کا مکمل بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا گیا۔مسجد جیلانی سوماجی گوڑہ‘ مدینہ مسجد زہرہ نگر بنجارہ ہلز‘ قطب شاہی مسجد خیریت آباد‘مسجد سلیمہ خاتون‘ حمایت نگر‘ مسجد ابوبکر ؓ بی ایس مقطعہ‘مسجد حسینی کندن باغ کے علاوہ مقطعہ مدار صاحب اور دیگر مساجد میں بھی این پی آر کے خلاف قرار داد منظورکی گئی ۔ان کے علاوہ شہر کی دیگر مساجد میں بھی این پی آر پر روک لگانے کے سلسلہ میں قرار داد منظور کرکے دستخطی مہم چلائی گئی اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ تلنگانہ میں سی اے اے اور این پی آر کے خلاف جاریہ بجٹ اجلاس کے دوران قرارداد منظور کی جائے۔