این پی آر پر عمل آوری روکنے کیلئے حکومت کے اقدامات

   

اسمبلی میں قرارداد کی منظوری تاریخی فیصلہ، وزیر داخلہ محمدمحمود علی کا ردعمل

حیدرآباد ۔17۔ مارچ (سیاست نیوز) وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ اسمبلی میں سیاہ قوانین کے خلاف قرارداد کی منظوری کے ذریعہ کے سی آر نے تاریخ رقم کی ہے۔ قرارداد کی منظوری پر مبارکباد پیش کرنے کیلئے آنے والے مسلمانوں کے وفود سے خطاب کرتے ہوئے محمود علی نے کہا کہ کے سی آر حقیقی سیکولر قائد ہیں اور جو وعدہ کرتے ہیں ، اس پر عمل کر دکھاتے ہیں۔ سیاہ قوانین پر سب سے پہلے کے سی آر نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں مخالفت کرنے ارٹان پارلیمنٹ کو ہدایت دی تھی۔ اسمبلی میں قرارداد کی منظوری کے ذریعہ کے سی آر نے سیاہ قوانین کے خلاف اپنا موقف واضح کردیا ۔ وزیر داخلہ نے کہا اکہ کے سی آر ملک کی واحد شخصیت ہیں جو تمام مذاہب کا یکساں طور پر احترام کرتے ہیں اور تمام طبقات کی بھلائی ان کے پیش نظر ہے۔ محمود علی نے کہا کہ اسمبلی میں چیف منسٹر نے سیاہ قانون پر 45 منٹ تک دلیلوں کے ساتھ مخالفت کی۔ بعض گوشے عوام میں غلط فہمیاں پھیلا رہے تھے کہ کے سی آر خاموش ہیں لیکن چیف منسٹر نے سیاہ قانون کو غیر دستوری اور غیر قانونی قرار دیا ۔ مذکورہ قانون سے صرف مسلمانوں بلکہ ایس سی ، ایس ٹی اور دیگر طبقات کو بھی نقصان ہوگا۔ یہ قانون ملک میں تفرقہ پیدا کرنے کا ذریعہ بن سکتا ہے ، جسے ٹی آر ایس بول نہ یں کرے گی ۔ محمود علی نے کہا کہ قرارداد کے مطابق چیف منسٹر تلنگائنہ میں این آر سی اور این پی آر پر روک لگانے کیلئے تمام ضروری قدم اٹھائیں گے۔ موجودہ فارمیٹ میں عمل آوری کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ محمود علی نے کہا کہ کے سی آر نے علماء و مشائخین اور عوام سے کئے گئے وعدے کی تکمیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کو قومی سیاست میں حصہ لینا چاہئے تاکہ ملک میں امن و امان برقرار رکھا جائے ۔