جلد بازی میں جاری کئے گئے منشور میں جملہ بازی ، برسر اقتدار اتحاد کو بہار کے عوام سے معافی مانگنا چاہئے ، مہا گٹھ بندھن کا شدید ردعمل
پٹنہ ؍ نئی دہلی 31 اکٹوبر (ایجنسیز) بہار میں حکمراں این ڈی اے اتحاد نے جمعہ کو اپنا انتخابی منشور جاری کیا، ’’سنکلپ پترا‘‘ جس میں ملازمتوں، صنعتوں اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا وعدہ کیا گیا ہے۔ لیکن اس اقدام نے فوری طور پر اپوزیشن کے مہاگٹھ بندھن بلاک کی طرف سے شدید ردعمل ظاہر کیا جس میں آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نکتہ چینی میں پیش پیش رہے۔ اُنھوں نے اسے ’’جملہ‘‘ کا بنڈل قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ اتحاد اس کے بجائے ’’سوری پترا‘‘(معافی نامہ) جاری کرے۔ این ڈی اے کو ایک ’’سوری پترا‘‘ جاری کرنا چاہئے اور بہار کے 14 کروڑ لوگوں سے معافی مانگنی چاہئے۔ ریاست ان کے 20 سال کے اقتدار کے باوجود سب سے غریب ہے۔ یہاں کوئی کارخانے نہیں ہیں، کوئی سرمایہ کاری نہیں ہے۔ یہ حکومت تمام شعبوں میں ناکام رہی ہے۔ تیجسوی نے نتیش کمار ۔ وزیراعظم مودی کی قیادت والے اتحاد پر بہار کو ہر محاذ پر ناکام بنانے کا الزام عائد کیا۔چیف منسٹر پر طنز کرتے ہوئے آر جے ڈی لیڈر نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ کو شاید یہ بھی معلوم نہ ہو کہ اس منشور میں کیا ہے، شاید پریس کانفرنس انہیں بولنے سے روکنے کے لیے مختصر کر دی گئی۔ ریاست میں مہاگٹھ بندھن کے امکانات کے بارے میں پراعتماد تیجسوی نے کہاکہ یہ منشور صرف’جملہ‘ ہے۔ بہار کے لوگوں نے ان کے انداز کارکردگی کو پہچان لیا ہے۔ وہ اس بار این ڈی اے کو مناسب جواب دیں گے۔ مہاگٹھ بندھن ریاست کے لوگوں میں بے روزگاری کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ این ڈی اے پر ان کے آئیڈیا کو چرانے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ہر چیز کی نقل کرتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ وہ ایک کروڑ نوکریاں دیں گے۔ وہ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ میں نوکریاں کہاں سے پیدا کروں گا۔ انہیں کہنا چاہئے کہ وہ یہ نوکریاں کہاں سے لائیں گے۔ آر جے ڈی ایم پی اور پارٹی کے سربراہ لالو پرساد یادو کی بیٹی میسا بھارتی نے بھی این ڈی اے کے منشور پر تنقید کرتے ہوئے اتحاد کے ملازمت دینے کے وعدوں پر سوال اٹھایا۔ وہ (1 کروڑ سرکاری نوکریاں) کیسے فراہم کریں گے؟ وہ رقم کہاں سے لائیں گے؟ جب ہم نے کہا تھا کہ ہم 10 لاکھ سرکاری نوکریاں فراہم کریں گے تو نے ہم نے ایسا کر دکھایا۔ بہار کی تاریخ میں پہلی بار، ہم نے یہ کام اُسی چیف منسٹر سے کروایا جو کہتے تھے کہ یہ ناممکن ہے۔ انہوں نے خود تقرری کے خطوط دیئے۔ مہاگٹھ بندھن نوجوانوں کے مستقبل کے بارے میں فکر مند ہے۔ کانگریس جو تیجسوی کے مہاگٹھ بندھن کا حصہ ہے، اُس نے بھی این ڈی اے کے منشور پر شدید تنقید کی۔ پارٹی کے ترجمان پون کھیرا نے کہاکہ وہ 20 سال کے بعد اپنا ’سنکلپ پترا‘ کیوں پیش کر رہے ہیں؟ پہلے انہیں اپنا رپورٹ کارڈ پیش کرنا چاہیے، وہ ہر ضلع میں صنعتیں لانے کی بات کرتے ہیں، لیکن امیت شاہ نے پوچھا کہ ہم صنعتوں کے لیے زمین کہاں سے لائیں گے۔ ان لوگوں میں کوئی تال میل نہیں ہے۔پون کھیرا نے مختصر منشور کے اجراء کا بھی مذاق اڑاتے ہوئے کہاکہ ان کی پریس کانفرنس 30 سیکنڈ میں ختم ہو گئی۔ مجھے بتائیں، کیا آپ نے پہلے کبھی ایسا کچھ سنا ہے؟ وزیر اعلیٰ، جو ان کا چہرہ ہے، اُنھیں بولنے کی اجازت نہیں ہے۔ کیوں بار بار نتیش کمار کی توہین کی جارہی ہے؟ اس سے پہلے دن میں، این ڈی اے نے پٹنہ میں اپنا سنکلپ پترا جاری کیا، جس میں ایک کروڑ نوکریوں، صنعتی ترقی، اور بہتر انفراسٹرکچر کا وعدہ کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ساتھ بی جے پی کے صدر جے پی نڈا، مرکزی وزراء جیتن رام مانجھی اور چراغ پاسوان اور آر ایل ایم کے سربراہ اوپیندر کشواہا شامل تھے۔ بی جے پی کے بہار کے سربراہ دلیپ جیسوال نے اس دستاویز کو وزیر اعظم نریندر مودی کی ضمانت اور بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کے اعتماد کے طور پر سراہا، اور اس اتحاد کو مہابھارت کے پانڈوؤں سے تشبیہ دی۔ انہوں نے کہاکہ بہار کے عوام وزیراعظم مودی اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی ضمانتوں پر بھروسہ کرتے ہیں۔ جیسوال نے کہا کہ ووٹر ’’بہار کی بربادی‘‘ کے لئے راہول گاندھی اور تیجسوی یادو کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔