نئی دہلی ، 7 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے آج کانگریس پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ اس کی حکومت کا نگہداشت صحت کے معاملے ’’علامتی طرزعمل‘‘ رہا جبکہ اُن کی حکومت ’’کامل اقدام‘‘ پر یقین رکھتی ہے۔ ’جن اوشدھی‘ اسکیم جس کا مقصدر ادویات کو واجبی قیمتوں پر فروخت کرنا ہے، اُس کے استفادہ کنندگان کے ساتھ گفتگو میں مودی نے کہا کہ ان کی حکومت نے اس اسکیم کے تحت 5,000 دکانات کھولے جبکہ 2008ء اور 2014ء کے درمیان جب کانگریس زیرقیادت یو پی اے کا اقتدار تھا، صرف 80 شاپس کھولے گئے تھے۔ انھوں نے کہا کہ کامل اقدام والی حکومت اور علامتی رویہ والی حکومت کے درمیان یہی فرق ہے۔ انھوں نے ادعا کیا کہ ان کی حکومت مختلف وزارتوں کے ارتباط کے ساتھ ہیلت سیکٹر میں بدلاؤ کیلئے کام کررہی ہے۔ کوئی خامیاں نہیں بلکہ صرف حل برآمد کرنا ہماری حکومت کا انداز ہے۔ وزیراعظم نے بتایا کہ 65 سال میں حکومت کے زیرانتظام چلائے جانے والے ممتاز دواخانے ’ایمس‘ صرف سات تھے لیکن ان کی حکومت کے تقریباً پانچ سال میں ایسے 15 اسپتالوں کا کام مکمل ہوچکا ہے یا وہ تکمیل کے قریب ہیں۔ سابقہ حکومت فیتہ کاٹنے کی تقریبات اور تشہیر پر یقین رکھتی تھی اور اس سے سروکار نہ رہا کہ آیا عوام کو واقعی فائدہ ہورہا ہے یا نہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ جن اوشدھی مراکز میں معیاری ادویات عوام کو فروخت کی جائیں گی جو کہیں بھی مارکیٹ کی شرحوں کے مقابل 50-90 فی صد کم قیمت پر ملیں گی۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ اس اسکیم کے نتیجے میں عام لوگوں کیلئے لگ بھگ 1,000 کروڑ روپئے کی بچت ہوئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ 7 ڈسمبر کو ’جن اوشدھی دیوس‘ کے طور پر منایا جائے گا تاکہ بیداری پیدا کی جائے اور مختلف ادویات کے استعمال کو فروغ دیا جاسکے۔ اس موقع پر اسکیم کے استفادہ کنندگان نے جن اوشدھی کیندروں میں دستیاب ادویات کے اچھے معیار پر خوشی کا اظہار کیا۔