ایودھیا تنازعہ: اتفاق رائے سے ہی حل ہوسکتا ہے: شری شری روی شنکر

,

   

نئی دہلی: آرٹ آف لیونگ کے سربراہ گردیو شری شری روی شنکر نے آج اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اتفاق رائے سے مصالحت دور کرنے کی کوشش قومو ں کے حق میں ہمیشہ سود مند رہی ہے اور انہیں امید ہے کہ ایودھیا تنازعہ فریقین بھی ادراک کا عملاً مظاہرہ کریں گے جو دونوں فریقین کے لئے مثبت ثابت ہوگا۔

انہو ں نے کہا کہ ملک کو عصری نزاعی شدت سے نکالنے کیلئے مفاہمت کے جس ماحول کی ضرورت ہے اسے فراہم کرنے میں ایودھیا سمجھوتہ اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ امکانات سے منہ موڑکر ہر وقت اندیشوں میں گھرے رہنے سے بات نہیں بنتی۔ مند ربنے گا تو مسجد بھی بنے گی۔ واضح رہے کہ چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی کی سربراہی والی عدالت عظمی کی ایک پانچ رکنی بنچ نے ایودھیا مقدمہ کی سماعت کرتے ہوئے 8 مارچ کو مصالحت کی کوشش کرنے کیلئے اپنے ریٹائرڈ جسٹس خلیفۃ اللہ، مصالحتی قوانین کے ماہر ایڈوکیٹ سری رام پنچو اور دھرم گرو شری شری روی شنکر پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی۔