ایودھیا تنازع پرآج سپریم کورٹ میں روزانہ کی بنیاد پرسماعت ہوگی۔ہفتے میں تین دن مالکانہ حقوق کے تعلق سے عدالت سماعت کرےگی۔ چیف جسٹس رنجن گوگوکی صدارت والی پانچ ججوں کی آئینی بینچ اس معاملےکی سنوائی کرےگی۔اس بینچ میں جسٹس ایس اےبوبڈے،جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ،جسٹس اشوک بھوشن اورجسٹس ایس اےنظیر شامل ہیں۔اس سے پہلے سپریم کورٹ نے ثالثی کمیٹی بھی تشکیل دی تھی لیکن ثالثی کمیٹی کی تمام کوششیں بیکار ثابت ہوئیں۔
چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے کہاتھا کہ ثالثی پینل کی رپورٹ عدالت کو مل ہے اورثالثی پینل اس معاملہ کو حل کرنے میں ناکام ہوگیاہے۔ اس لیے اب عدالت 6 اگست سے ہرروز اس معاملہ کی سماعت کریگی۔غور طلب ہے کہ ایودھیا تنازع میں سپریم کورٹ کی ہدایت پراراضی تنازع کے حل کیلئے مارچ میں ثالثی پینل بنایا گیاتھا ۔ اس کمیٹی نےاپنی رپورٹ سیل بند لفافے میں سپریم کورٹ میں پیش کردی ہے۔
چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی پانچ ججوں کی بینچ نے 11 جولائی کو اس ثالثی پینل سے رپورٹ مانگی تھی ۔ متازع اراضی کے سبھی فریقوں نے دہلی میں واقع اترپردیش بھون میں اس معاملہ میں اپنی آخری میٹنگ کی تھی ۔ خیال رہے کہ ثالثی پینل نے اپنی پیش رفت کے بارے میں آخری رپورٹ 18 جولائی کو سپریم کورٹ میں پیش کی تھی۔
جس پر چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے کہا تھا کہ ثالثی پینل کی رپورٹ خفیہ ہے ، اس لئے ابھی اس کو ریکارڈ میں نہیں لیاجارہاہے ۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا تھا کہ پینل جلد ہی اپنی رپورٹ سونپے ۔ رپورٹ سونپے جانے کے بعد چیف جسٹس اس معاملہ میں دو اگست کو سماعت کریں گے ، جو پہلے تین اگست کو ہونے والی تھی ۔
غور طلب یہ بھی ہے کہ ایک ہندو فریق نے گزشتہ 9 جولائی کو سپریم کورٹ سے اس معاملہ میں جلد از جلد سماعت کی گزارش کی تھی ۔ اس نے باقاعدہ اس کیلئے درخواست بھی دائر کی تھی ۔ فریق گوپال سنگھ وشارد کی جانب سے عدالت میں کہا گیا تھا کہ ثالثی کے معاملوں میں کوئی خاص پیش رفت نہیں دیکھی گئی ہے۔