لکھنؤ: اترپردیش سنی سنٹرل وقف بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اترپردیش حکومت کی جانب سے فراہم کئے جارہے دیگرمقام پر پانچ اراضی کو قبول کرتے ہوئے اس پر ایک عالیشان مسجداور ایک وسیع و کشادہ اسپتال بنایا جائے گا۔ یہ اراضی لکھنؤ۔ ایودھیا ہائی وے کے قریب دھانی پور گاؤں میں فراہم کی جارہی ہے۔ یہ مقام ایودھیا میں مندر کے مقام سے 20 کیلومیٹر فاصلہ پر ہے۔ سنی وقف بورڈ کے عہدیداروں نے فراہم کردہ اراضی کا دورہ کرنے کے بعد یہ اعلان کیا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ اس اراضی پر مسجد کے علاوہ ایک چیاریٹیبل ہاسپٹل، ایک کتب خانہ اور ایک اسلامک کلچرل سنٹر قائم کیا جائے گا۔
بورڈ کے چیر مین ظفر فاروقی نے بتایا کہ اترپردیش سنی سنٹرل وقف بورڈ نے اراضی قبول کرنے کی رضا مندی ظاہر کردی ہے۔ یہ وہی اراضی ہے جسے سپریم کورٹ نے 5 نومبر کو بابری مسجد۔ رام جنم بھومی کے فیصلہ کے موقع پر اراضی فراہم کرنے اترپردیش حکومت کو حکم دیا تھا۔ ظفر فاروقی نے بتایا کہ بہت جلد ایک ٹرسٹ قائم کیا جائے گا اور اسی ٹرسٹ کے تحت مسجد کی تعمیر کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ بہت جلد مسجد رقبہ، مسجد کا نام وغیرہ کا اعلان کیا جائے گا۔