حکومت کا الاٹ کردہ قطعہ اراضی نمایاں مقام نہیں، محمد عمر کا بیان
ایودھیا ۔ 6 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) بابری مسجد ۔ رام جنم بھومی کیس کے مسلم فریقوں نے یہاں اس قطعہ اراضی کے مقام پر عدم اطمینان کا اظہار کیا جو منہدمہ بابری مسجد کے بجائے مسجد کی تعمیر کیلئے دیا گیا ہے ۔ مسلم فریقوں نے کہا کہ یہ مقام سٹی سنٹر سے بہت دور ہے۔ یو پی حکومت نے سنی وقف بورڈ کو ایودھیا میں ضلع ہیڈکوارٹرسے تقریباً 18کیلو میٹر دور لکھنو ہائی وے پر سوہا وال تحصیل کے دھنی پور گاؤں میں ارا ضی الاٹمنٹ کا لیٹر دیا ہے۔ ریاستی حکومت کے ترجمان شریکانت شرما نے چہارشنبہ کو اخباری نمائندوں کو یہ بات بتائی تھی ۔ ایک فریق محمد عمر نے آج نیوز ایجنسی پی ٹی آئی سے بات چیت میں کہا کہ الاٹ کردہ قطعہ اراضی نمایاں مقام نہیں ہے۔سپریم کورٹ نے ہدایت دی تھی کہ ایودھیا میں کوئی نمایاں جگہ پر اراضی الاٹ کی جائے لیکن الاٹ کردہ اراضی گاؤں میں سڑک سے 25 کیلو میٹر دور ہے، لہذا یہ نمایاں مقام نہیں کہا جاسکتا۔ ایک اور فر یق حزب اللہ بادشاہ خان نے بھی یہی بات کہی ہے۔
