ایودھیا میں مسجد کی تعمیر کےلیے ٹرسٹ نے عوام سے مالی تعاون کی اپیل کی
ایودھیا ، 31 اگست: سنی وقف بورڈ کے ذریعہ قائم کردہ مسجد ٹرسٹ نے پانچ ایکڑ پر مسجد ، اسپتال ، برادری کے باورچی خانے اور لائبریری کی تعمیر کے لئے غیر مسلموں سمیت لوگوں کے ایک بڑے کراس سیکشن کے عطیات کے لئے بینک تفصیلات جاری کردی ہیں۔ جو زمین بابری مسجد کے بدلے دھنی پور گاؤں میں عدالت عظمیٰ کی ہدایات کے مطابق دی گئی تھی۔
ٹرسٹ انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن نے ہیومیٹ روڈ اور وبھوتی کھنڈ ، گومتی نگر کی شاخوں میں نجی کمپنیوں کے دو اہم بینکوں میں دو موجودہ اکاؤنٹ کھولے ہیں۔
ٹرسٹ کے سکریٹری اطہر حسین نے کہا ، “ہم دھنی پور کمپلیکس کو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک انوکھی مثال اور تندرستی ، تعلیم اور تبلیغ کا مرکز بنانے کے لئے تمام برادریوں کے عطیات قبول کریں گے۔”
انہوں نے کہا۔ “ہم نے چندہ وصول کرنے کے لئے گیٹ وے کے ساتھ ٹرسٹ کی ایک ویب سائٹ اور پورٹل بنانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ ہمیں عطیات دینے کے خواہشمند افراد کی طرف سے متعدد کالیں موصول ہو رہی ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ دھنی پور کمپلیکس کے لئے فنڈز تمام برادریوں کے عطیات سے جمع کیے جائیں گے۔
“ہم حکومت سے بھی مالی امداد کی توقع کرتے ہیں۔ در حقیقت آسام سے ممبر پارلیمنٹ عبد الخالق نے چندہ دینے کی پیش کش کی ہے اور ہمیں مسلمانوں اور ہندوؤں کے پیغامات موصول ہو رہے ہیں ، جو مسجد اور دیگر سہولیات کے لئے فنڈ مہیا کرنے کے خواہشمند ہیں۔
شری رام جنم بھومی تیرتھ کھیترا ٹرسٹ جو رام مندر کی تعمیر کی نگرانی کر رہا ہے اس نے پہلے ہی اس مندر کی تعمیر کے لئے چندہ کے لئے بینک اکاؤنٹ قائم کر رکھے ہیں۔
ہند اسلامی ثقافتی فاؤنڈیشن نو ممبروں پر مشتمل تشکیل دی گئی تھی اور مزید چھ کو جلد ہی ٹرسٹ ممبر بنایا جائے گا۔ یہ ٹرسٹ ایودھیا میں مسجد اور کمپلیکس کی تعمیر کی نگرانی کرے گا۔