ایودھیا پر اپوزیشن کی تباہ کن سیاست : یوگی آدتیہ ناتھ

   

دیپاولی کے روز ایودھیا میں 2 لاکھ دیئے جلانے کا منصوبہ
گورکھپور 7 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش کے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ نے گزشتہ دوشنبہ کو بتایا کہ رام جنم بھومی ۔ بابری مسجد کی 2.77 ایکڑ اراضی کے تنازعہ کے استحقاق کے سپریم کورٹ کے فیصلہ کا تمام فریق احترام کریں گے۔ اس کیس کی سماعت روزانہ ہورہی ہے۔ آدتیہ نے یہ بیان اُس بیان کے بعد دیا جس میں اُنھوں نے لوگوں سے کہا تھا کہ وہ رام سے تحریک حاصل کریں اور ایک خوش خبری ان کا انتظار کررہی ہے۔ سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ان کے اس بیان پر اعتراض کیا تھا اور دریافت کیا تھا کہ چیف منسٹر کو کس طرح پیشگی اس بات کا علم ہوگیا ہے کہ سپریم کورٹ ایودھیا تنازعہ کا کیا فیصلہ کرے گا۔ چیف منسٹر سے ان کے ’’خوش خبری‘‘ کے بیان کے بارے میں پوچھا گیا تو اُنھوں نے بتایا کہ اس کا تعلق دیپاولی کے دن ایودھیا کو ’’چراغاں‘‘ کرنے سے ہے اور اس سال اس دیوالی کو سریو ندی کے کناروں پر 2.25لاکھ دیئے جلاکر منایا جائے گا۔ ’’ایک اچھی خبر ان کا انتظار کررہی ہے‘‘ والے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے چیف منسٹر نے اپوزیشن پر الزام عائد کیاکہ وہ ایودھیا میں ایک تباہ کن سیاسی چال چل رہی ہے۔ انھوں نے کہاکہ کئی صدیوں پرانے اس تنازعہ کو فوری ختم کردینا چاہئے۔ انھوں نے کہاکہ ’’سابق حکومتوں کے زمانے میں ایودھیا کے رسم و رواج کو ترک کردیا گیا تھا لیکن اب ایودھیا میں بیرون ملک سے آنے والے رام لیلا کا ڈرامہ کریں گے اور اس تقریب میں متعدد ممالک کے نمائندے شرکت کریں گے۔