’’بابری‘‘ کے بجائے مسجد دھنّی پور، امن مسجد اور صوفی مسجدرکھے جانے کا امکان
لکھنؤ۔ اس طرح کے سبھی امکانات اب ختم ہو گئے ہیں کہ منہدم بابری مسجد کی جگہ ایودھیا سے باہر تعمیر ہونے والی مسجد کا نام ‘بابری مسجد’ رکھا جائے۔ انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن (آئی آئی سی ایف) نے واضح لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ تعمیر ہونے والی نئی مسجد کا نام بابری مسجد نہیں ہوگا بلکہ زیادہ امکان ہے کہ اس کا نام ‘مسجد دھنّی پور’ رکھا جائے، کیونکہ جن تین ناموں پر غور کیا جا رہا ہے اس میں یہ نام سب سے اوپر ہے۔ٹرسٹ کے مطابق زیادہ امکان یہی ہے کہ مسجد کا نام دھنّی پور گاؤں کے نام پر ہی رکھا جائے گا جہاں پر اس مسجد کی تعمیر ہونی ہے۔ اس کے علاوہ ‘امن مسجد’ اور ‘صوفی مسجد’ نام پر بھی غور ہو رہا ہے۔آئی آئی سی ایف کے ترجمان نے تعمیر ہونے والی نئی مسجد کے تعلق سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مسجد کے نام کو لے کر کئی طرح کے مشورے مل رہے ہیں۔ مسجد چونکہ دھنّی پور گاؤں میں بنائی جانی ہے، اس لیے ان ناموں میں سے مسجد دھنّی پور کو ٹاپ پر جگہ دی گئی ہے۔” ویسے انھوں نے دیگر ناموں پر بھی غور کیے جانے کی بات کہی، لیکن اس بات پر زور دیا کہ زیادہ امکان یہی ہے کہ مسجد کا نام گاؤں کے نام پر ہی رکھا جائے گا۔