ایودھیا۔ فلم کے مکالموں سے ناراض ایودھیا کے سنتوں نے فلم ‘آدی پورش’ پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک سال میں یہ دوسرا موقع ہے جب سنتوں نے فلم کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ پچھلے سال اکتوبر میں دیکھنے والوں نے فلم کے ٹریلر میں نظر آنے والے مناظر پر اعتراض کیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ فلم میں رامائن کے کرداروں کو غلط طریقے سے پیش کیاگیا ہے اور ہندو دیوتاؤں کو مسخ شدہ انداز میں دکھایاگیا ہے ۔ ہنومان کو داڑھی کے ساتھ پیش کیا گیا اوراور مونچھوں کے بغیر دکھایا گیا ہے۔ رام جنم بھومی کے ہیڈ پجاری آچاریہ ستیندر داس نے کہا کہ پہلے احتجاج کے باوجود فلم سازوں نے رامائن کے کرداروں کو غلط طریقے سے پیش کیا ہے اور ہندو دیوتاؤں کو مسخ شدہ انداز میں دکھایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مکالمے شرمناک ہیں اور فلم پر فوری پابندی لگنی چاہیے۔ داس نے مزید کہا،بھگوان رام، بھگوان ہنومان اور راون کو بالکل مختلف انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ اس میں ہمارے دیوتاؤں کو بالکل مختلف شکل میں دکھایا گیا ہے جو ہم نے اب تک پڑھا اور جانا ہے اس کے خلاف انہیں پیش کیا گیا ہے ۔ ہنومان گڑھی مندر کے پجاری راجو داس نے بھی فلم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ راجو داس نے کہا بالی ووڈ ہندو مذہب کو مسخ کرنے پر تلا ہوا ہے۔ فلم آدی پورش اس بات کی بہترین مثال ہے کہ اسے ہندو جذبات کے بارے میں کس طرح کم سے کم فکر ہے۔ ایودھیا کے سنتوں کی سب سے طاقتور تنظیم منی رام داس چھونی پیٹھ نے بھی فلم پر پابندی کے مطالبے کی حمایت کی ہے۔