ان کا بی آر ایس سے کوئی تعلق نہیں ہے ، ساری توجہ بی سی تحفظات پر مرکوز
حیدرآباد ۔ 2 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز) : تلنگانہ جاگروتی کی سربراہ و ایم ایل سی کویتا نے بی سی طبقات کے 42 فیصد تحفظات کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کرنے پر بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ایٹالہ راجندر کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور بی سی طبقات سے معذرت خواہی کرنے کا مطالبہ کیا ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کویتا نے بی جے پی سے مطالبہ کیا کہ وہ ایٹالہ راجندر کے اعلان پر پارٹی کے موقف کا اظہار کریں۔ کیا یہ پارٹی کا فیصلہ ہے یا ایٹالہ راجندر کا ذاتی فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 42 فیصد تحفظات بی سی طبقات کا حق ہے اس معاملے میں حکومت سنجیدہ نہیں ہے ۔ کافی تاخیر سے جی او جاری کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی سی طبقات کے تحفظات کے خلاف عدالت سے جو بھی رجوع ہوئے ہیں وہ سب چیف منسٹر کے دوست ہیں ۔ کویتا نے کہا کہ اگر بی جے پی بی سی تحفظات کے لیے سنجیدہ ہے تو گورنر کے پاس زیر التواء آرڈیننس کو منظور کرائے ۔ تلنگانہ کی نمائندگی کرنے والے 8 بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کریں ۔ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے پاس زیرالتواء بی سی بل کو منظور کرائے۔ کویتا نے کہا کہ ان کا اب بی آر ایس پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نا ہی وہ اسمبلی حلقہ جوبلی ہلز کے ضمنی انتخاب پر توجہ دے رہی ہیں ۔ ان کی ساری توجہ بی سی طبقات کے 42 فیصد تحفظات پر مرکوز ہے ۔ کویتا نے کہا کہ تلنگانہ جاگروتی کے زیر اہتمام بتکماں جشن چنتا مڈکا سے لندن تک کامیاب رہا ہے ۔ اقتدار حاصل کرنے کے بعد ریونت ریڈی حکومت نے صرف گزٹ نوٹیفیکیشن جاری نہ کرنے کا بہانہ کرتے ہوئے تلنگانہ تلی کو مکمل تبدیل کردیا ہے ۔ تلنگانہ جاگروتی کی سربراہ نے مقامی اداروں کے انتخابات کے لیے تحفظات کے تعین میں بے قاعدگیاں ہونے کا الزام عائد کیا ۔۔ 2