ایٹالہ راجندر پر موقع پرستی کا الزام

   

سابقہ ایم ایل اے ملکاجگری اکولا راجندر کی سخت تنقید

حیدرآباد۔ سابقہ ایم ایل اے ملکاجگری اکولا راجندر نے ٹی آر ایس سے برطرف شدہ وزیر صحت اور ایم ایل اے ایٹالہ راجندر کے اس بیان پر کڑی تنقید کی کہ وہ درج فہرست پسماندہ طبقات سے حقیقی ہمدردی رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک وہ وزارت اورٹی آر ایس پارٹی میں تھے تو انہوں نے کبھی بھی پسماندہ طبقہ سے ہمدردی کا اظہار نہی کیا اور آج بیس سال بعد انکو اچانک کیوں ہمدردی پیدا ہوگئی خصوصاً مدیراج طبقہ سے وہ بے اتنہا ہمدردی کا ڈھونگ رچا رہیں۔جس وقت انہی پسماندہ طبقات کی اراضیات پر قبضے ہورہے تھے تو وہ کہاں موجود تھے ؟ ایٹالہ راجندر نے اپنے بیس سالہ سیاسی زندگی میں انہی پسماندہ طبقات کواپنے ووٹ بینک کی طرح استعمال کیا اور ان کی ترقی اور خوشحالی کی جانب کبھی بھی توجہ نہی دی۔یہ ان کی موقع پرستی کے بد ترین مثال ہے۔اپنی مقبوضہ وغیر قانونی اراضیات کو بچانے کیلئے وہ آج ایک دوسری سیاسی پارٹی کی گود میں جا بیٹھنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ ان کے خلاف غیر قانونی اراضیات معاملات کی تحقیقات سے بچا جاسکے۔ریاستی بی جے پی صدر بنڈی سنجے جو خود بھی ایک پسماندہ طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں محض اس بناء پر درج فہرست طبقات سے ہمدردی جتارہے ہیں کیونکہ ریاست تلنگانہ میں ان کی ایک بڑی تعداد رہتی ہے۔یہ ساری ہمدردیاں سیاسی محرکات پر مبنی ہے جبکہ ان طبقات کی فلاح و بہبود سے ان کو کوئی سروکار نہیں ہے۔صرف ان کے ساتھ زبانی ہمدردی کرتے ہوئے ان کے ووٹوں پر ان قائدین کی نظر یں مرکوز ہیں۔
اپنے سیاسی کیریئر میں ایٹالہ راجند ر نے قلمدانوں کی تقسیم کے موقع پر ان ہی پسماندہ طبقات کو بری طرح نظر انداز کردیا تھا۔