ملعون رکن اسمبلی راجہ سنگھ کا ویڈیو ۔ ڈی اروند کی بالواسطہ تائید و حمایت
حیدرآباد 23 جون ( سیاست نیوز) بی جے پی کی قومی قیادت کیلئے تلنگانہ میں پارٹی کی صدارت کا مسئلہ سردرد بن سکتا ہے! پارٹی قائدین بالخصوص رکن اسمبلی راجہ سنگھ نے قومی قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے شخص کو تلنگانہ بی جے پی کی صدارت حوالہ کی جائے جو ملک اور مذہب کے متعلق جانتا ہو۔ ذرائع کے مطابق رکن پارلیمنٹ ملکا جگری ایٹالہ راجندر کو تلنگانہ بی جے پی کی صدارت تفویض کئے جانے کی قیاس آرائیوں کے دوران راجہ سنگھ نے یہ ویڈیو جاری کرتے ہوئے ان کی مخالفت کی ہے کیونکہ ایٹالہ راجندر کے ماضی کا مشاہدہ کیا جائے تو وہ بائیں بازو نظریات کے حامل رہے ہیں اور تلنگانہ تحریک سے وابستگی کے بعد بھارت راشٹرسمیتی میں شامل رہے اور 2021 میں بی آر ایس سے استعفی کے بعد انہوں نے اپنے سیاسی مستقبل کے تحفظ کیلئے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی اسی لئے ان کے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ ہندو توا نظریات کے حامی نہیں ہیں ۔ راجہ سنگھ کے ویڈیو کے متعلق کہا جا رہاہے کہ رکن اسمبلی گوشہ محل دراصل اس ویڈیو کے ذریعہ ایٹالہ راجندر کی مخالفت اور رکن پارلیمنٹ نظام آباد ڈی اروند کی حمایت کر رہے ہیں۔ بی جے پی پارٹی نے 2024 انتخابات کے نتائج کے بعد تلنگانہ سے دو ارکان پارلیمان کو مرکزی کابینہ میں شامل کیا ہے جن میں جی کشن ریڈی اور بنڈی سنجے شامل ہیں اور ایٹالہ راجندر کو کابینہ میں شامل نہ کئے جانے کے متعلق کہا جارہا ہے کہ پارٹی نے انہیں تلنگانہ امور کی ذمہ داری حوالہ کرنے اور ریاستی صدر بنانے کی منصوبہ بندی کی ہے لیکن راجہ سنگھ ان کو ریاستی صدر بنائے جانے کی راست مخالفت کی بجائے یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ تلنگانہ بی جے پی کا صدر ایسے شخص کو بنایا جائے جو ہندوتوا نظریات کا حامل ہواورمذہب کے علاوہ عوامی رائے کا احترام کرتا ہو۔ ذرائع کے مطابق تلنگانہ بی جے پی کی صدارت کیلئے پارٹی قائدین میں اختلافات کے نتیجہ میں فیصلہ میں تاخیر ہوسکتی ہے۔3