معاہدہ کی شرائط کی تکمیل کی خواہش ، ایٹمی تنصیبات کی نگرانی و معائنے جاری رکھنے کا مطالبہ
تہران۔8ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) صدر اقوام متحدہ ایٹمی نگارنکار ادارہ کارنل فیروٹ آج تہران پہنچ گئے ۔ سرکاری خبر رساں ادارہ اسنا نے اطلاع دی ہے کہ بین الاقوامی ادارہ کے عہدیدار ایک دن طویل مذاکرات کیلئے ایران کے دورہ پر ہیں ۔ یہ ایران کا تازہ ترین اقدام ہے تاکہ وہ 2015ء کے نیوکلیئر معاہدہ کے تحت عائد شرائط کی تکمیل کرسکے ۔ رومانیہ کے صدر ایران کے ایٹمی توانائی ادارہ کے صدر علی اکبر صالحی ، وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور علی شاہ مقامی معتمد اعلیٰ ترین قومی سلامتی کونسل سے ملاقات کریں گے ۔ عالمی ادارہ نے کہا کہ یہ دورہ جاریہ تبادلہ خیال کا ایک حصہ ہے ۔ علاوہ ازیں وہ ایران کے عزائم کی جانچ و نگرانی بھی کرے گی اور ایک مشترکہ جامع لائحہ عمل تیار کیا جائے گا ۔ ایران کے ساتھ راحت رسانی معاہدہ اور تحدیدات کی برخواستگی اس کے نیوکلئیر پروگرام پر عائد پابندیوں کی برخواستگی بھی ممکن ہے ۔ تازۃ ترین اقدام کے باوجود عالمی ادارہ نے کہا کہ ایران کو چاہیئے کہ عالمی ادارہ کو نیوکلیئر تنصیبات کی نگرانی جاری رکھنے کی اجازت دی جانی چاہیئے ۔ ایران نے کئی جوابی کارروائیاں کی ہیں تاکہ امریکہ اس میں گذشتہ سال معاہدہ سے دستبرداری اختیار کرلی تھی اور اسلامی جمہوریہ ایران پر دوبارہ تحدیدات عائد کرنا شروع کردی تھیں، واپس آجائے ۔ یکم جولائی کو ایران نے کہا تھا کہ وہ افزدوہ یورینیم کے اپنے ذخائر میں اضافہ کرے گا اور 300کلوگرام حد کی پرواہ نہیں کرے گا جو معاہدہ کے تحت مقرر کی گئی ہے ۔ ایک ہفتہ بعد ایران نے اعلان کیا تھا کہ معاہدہ کی حد سے زیادہ افزودہ یورینیم یعنی 3.67فیصد زیادہ ذخیرہ کی گئی ہے ۔
