ایٹمی ہتھیاروں کا خاتمہ، چین کا امریکہ اور روس کیساتھ مذاکرات کرنے سے انکار

   

بیجنگ۔ 29 اگست (ایجنسیز) چین نے سہ فریقی ایٹمی مذاکرات کو “غیر حقیقت پسندانہ” قرار دیتے ہوئے امریکہ اور روس کے ساتھ بیٹھنے سے صاف انکار کر دیا۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ چاہتے ہیں چین بھی ایٹمی ہتھیاروں کے خاتمے سے متعلق بات چیت میں شامل ہو، تاہم بیجنگ نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ اور روس دنیا کے سب سے بڑے ایٹمی ہتھیاروں کے مالک ہیں اور انہی پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ کمی کریں۔ چین اپنی ایٹمی طاقت صرف قومی سلامتی کے لیے کم سے کم سطح پر رکھتا ہے اور کسی دوڑ کا حصہ نہیں ہے۔دوسری جانب شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کے صدر لی جے میونگ کے امریکہ میں دیے گئے بیان پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے اور انہیں “منافق” قرار دیا۔ شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ وہ کبھی اپنے ایٹمی ہتھیار نہیں چھوڑے گا اور یہ اس کی “ریاستی عزت اور وقار” ہیں۔یاد رہے کہ امریکہ اور روس دنیا کے تقریباً 90 فیصد ایٹمی ہتھیار رکھتے ہیں جبکہ اسٹاک ہوم انسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے پاس 3 ہزار 700 اور روس کے پاس 4 ہزار 300 سے زائد وارہیڈز ہیں۔ چین کے پاس 500 کے قریب ایٹمی ہتھیار موجود ہیں۔