’ایکس ‘ اب مفت نہیں رہے گا ۔ فیس عائد کرنے مسک کا اشارہ

   

حیدرآباد۔19۔ستمبر(سیاست نیوز) ٹوئیٹر کو ایلان مسک کے خریدنے کے بعد ایک بڑی تبدیلی کا انہوں نے اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ اب سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ کا استعمال مفت نہیں رہے گا بلکہ اس کے صارفین کو معمولی صحیح رقم ادا کرنی ہوگی۔ ایلان مسک کی ٹوئیٹر کی خریدی کے بعد ’بلو ٹک‘ کیلئے فیس کا تعین اور ٹوئیٹر کا نام تبدیل کرکے ’ ایکس‘ کئے جانے کے علاوہ کئی اہم تبدیلیاں لائی گئی ہیں لیکن اب ’ایکس‘ کے استعمال کیلئے صارفین کو فیس کی ادائیگی کے منصوبہ کا اعلان کیا گیا جس پر مختلف گوشوں سے تنقید کرکے کہا جا رہاہے کہ ایلان مسک اس سماجی رابطہ کے پلیٹ فارم کا استعمال کرنے والوں کیلئے فیس لاگو کرکے اسے عام آدمی کی رسائی سے باہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایکس دنیا بھر میں سرکردہ افراد کیلئے اظہار رائے کے علاوہ رابطہ کے ساتھ اپنے نظریات کے فروغ کے بہترین پلیٹ فارم میں تبدیل ہوچکا ہے اور اس کا استعمال کرکے عام شہری اپنے مسائل کو حل کروانے میں کامیاب ہونے لگے تھے ۔ دنیا کے سرکردہ قائدین ‘ جماعتوں‘ حکومتوں اور ادارہ جات و سماجی تنظیموں اور کارکنوں نے ٹوئیٹر کا استعمال کرکے اپنے نظریات اور شعور بیداری کیلئے اس کو ذریعہ بنایا ہوا ہے جبکہ صحافیوں اور صحافتی اداروں کی جانب سے بھی اس پلیٹ فارم کا پور استعمال کیا جار ہا ہے۔دنیا بھر میں ’ایکس‘ پلیٹ فارم کا استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد کے متعلق ایلان مسک کا دعویٰ ہے کہ فی الحال دنیا بھر میں 550 ملین افراد اس پلیٹ فارم پر موجود ہیں اور یومیہ اساس پر اگر اس کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا جائے تو اس پلیٹ فارم پر زائد از 300 ٹوئیٹ کئے جاتے ہیں جن کا مشاہدہ کرنے اور اس پر ردعمل ظاہر کرنے والوں کی بڑی تعداد ہے۔ ایکس صارفین کا کہناہے کہ دنیابھر میں انٹرنیٹ کی سہولتوں کو بہتر بنانے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور ایسے میں ایلان مسک کی جانب سے اس پلیٹ فارم کے استعمال کیلئے رقم عائد کرنے کا منصوبہ صارفین سے ناانصافی اور آزادی اظہار خیال پر تحدیدات کے مترادف ہے۔