واشنگٹن، 28 اکتوبر (یواین آئی) ٹیکنالوجی کمپنی ایکس اے آئی (ایکس اے آئی) کے سربراہ ایلون مسک نے آن لائن انسائیکلوپیڈیا ‘گروکی پیڈیا’ کا آغاز کر دیا ہے ، جسے ویکی پیڈ کے متبادل کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے ۔ مسک نے ویکی پیڈ پر نظریاتی تعصب کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ گروکی پیڈیا سچائی پر مبنی مواد فراہم کرے گا۔ نئی سائٹ کے ابتدائی ورژن میں 885,000 سے زائد مضامین شامل ہیں، جب کہ مسک کے مطابق اس کا نیا ورژن موجودہ سائٹ سے “10 گنا بہتر” ہو گا۔ انہوں نے وکی پیڈیا پر نظریاتی تعصب کا الزام لگایا ہے ۔ سائٹ کے ڈب ورژن 0.1 پر پیر کی شام تک 885,000 سے زیادہ مضامین تھے جبکہ ویکی پیڈ کے انگریزی میں مضامین سات ملین سے زیادہ تھے ۔اس کا آغاز ایک نئے ورژن 1.0 کے وعدے کے ساتھ ہوا جس کے بارے میں مسک نے کہا کہ موجودہ لائیو سائٹ سے “10 گنا بہتر” ہو گا جس کیلئے انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ پہلے ہی “ویکی پیڈ سے بہترہے ۔ گروک اور گروکی پیڈیا ڈاٹ کام کا ہدف سچائی ہے ، پوری سچائی اور اس کے سوا کچھ نہیں۔ ہم کبھی کامل نہیں ہوں گے لیکن اس کے باوجود اس مقصد کیلئے کوشش کریں گے ، انہوں نے آغاز کے بعد ایکس پر کہا۔ مسک نے ایک علیحدہ ایکس پوسٹ میں کہا کہ گروکی پیڈیا کی ریلیز ستمبر کے آخر میں ہونا تھی لیکن پروپیگنڈہ ختم کرنے کے باعث یہ تاخیر کا شکار ہو گئی۔ مسک ویکی پیڈ کے باقاعدہ نقاد رہے ہیں۔ 2024 میں انہوں نے اس سائٹ پر دور کے بائیں بازو کے کارکنان کا کنٹرول ہونے کا الزام لگایا اور پلیٹ فارم کیلئے عطیات بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ اگست میں انہوں نے کہا کہ ویکی پیڈ کو کمیونٹی نوٹس کیلئے ایک حتمی ذریعے کے طور پر استعمال نہیں کیا جا سکتا کیونکہ وہاں کا ادارتی کنٹرول انتہائی بائیں بازو کی جانب رجحان رکھتا ہے۔ گروکی پیڈیا کا مواد مصنوعی ذہانت اور جنریٹیو اے آئی اسسٹنٹ گروک کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے ۔ مسک کیلئے مختص ایک گروکی پیڈیا مضمون میں کہا گیا ہے کہ ٹیسلا اور سپیس ایکس کے سربراہ نے تکنیکی ترقی، آبادیاتی انحطاط اور ادارہ جاتی تعصبات پر وسیع تر مباحثوں کو اکثر بذریعہ ایکس متأثر کیا ہے ۔
دو ہزار ایک میں تخلیق کردہ ویکی پیڈ باہمی تعاون پر مبنی ایک انسائیکلوپیڈیا ہے جسے رضاکار چلاتے ہیں، اس کی مالی اعانت زیادہ تر عطیات سے ہوتی ہے اور انٹرنیٹ استعمال کرنے والے افراد اس کے صفحات تحریر یا ان میں ترمیم کر سکتے ہیں۔ یہ اپنے مواد میں “غیر جانبدار نکتئہ نظر” کا دعویدار ہے ۔