ممبئی : ریزرو بینک آف انڈیا نے مہاراشٹرا کے ناسک میں واقع انڈی پینڈینس کو آپریٹیو بینک لمیٹیڈ سے پیسہ نکالنے پر روک لگا دی ہے۔ آر بی آئی نے چہارشنبہ کو ایک بیان میں کہا کہ حالانکہ بینک کے 99.88 فیصد ڈپازیٹرس پوری طرح سے ڈپازٹ انشورنس اینڈ کریڈٹ گیارنٹی کارپوریشن بیمہ اسکیم کے دائرے میں ہیں۔رقم نکالنے پر یہ پابندی چھ ماہ کی مدت کیلئے ہوگی۔ آر بی آئی نے کہا کہ بینک کی موجودہ کیش کی حالت کے پیش نظر ڈپازیٹرس کو بچت یا چالو کھاتہ یا پھر کسی دیگر کھاتے سے بھی جمع رقم میں سے کوئی بھی رقم نکالنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ صارفین جمع کے بدلہ میں قرض کی پا بجائی کرسکتے ہیں جو کچھ شرائط پر منحصر ہوگی۔ آر بی آئی نے چہارشنبہ کو کاروباری وقت ختم ہونے کے بعد مزید کچھ پابندیاں عائد کی ہیں۔ اس کے تحت بینک کے چیف ایگزیکٹیو افسر آر بی آئی کی پیشگی منظوری کے بغیر کوئی بھی قرض نہیں دیں گے یا تجدید نہیں کریں گے۔ علاوہ ازیں وہ کوئی سرمایہ کاری بھی نہیں کریں گے اور نہ ہی کوئی ادائیگی ادا کریں گے۔ آر بی آئی کے مطابق بینک پابندیوں کے ساتھ اپنا بینکنگ کاروبار پہلے کی طرح ہی کرتا رہے گا۔ یہ پابندی مالی حالت میں بہتری تک جاری رہے گی۔ مرکزی بینک نے یہ بھی کہا کہ وہ حالات کے حساب سے گائیڈلائنس میں ترمیم کرسکتا ہے۔بینکوں میں 5لاکھ روپے تک کی جمع رقم محفوظ ہونے کی ضمانت ڈیپازٹ انشورنس اینڈ کریڈٹ گیارنٹی کارپوریشن کی جانب سے ہوتی ہے۔ ڈی آئی سی جی سی ، ریزرو بینک آف انڈیا کی ملکیت والی سبسیڈی ہے ، جو بینک جمع پر انشورنس کوور فراہم کراتی ہے۔ 5 لاکھ کے ڈپازٹ بیمہ کے مطابق بینک کے دیوالیہ ہونے یا اس کا لائسنس رد ہونے پر 5 لاکھ روپے تک کی رقم کی ادائیگی جمع کنندگان کو کی جاتی ہے۔ پھر خواہ بینک میں اس کا کتنا بھی پیسہ کیوں نہ ہو۔