ایک سال میں ایک کروڑ نوکریاں چلی گئیں، مودی حکومت یکسر ناکام

   

سنٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکنامی رپورٹ کے حوالے سے شیوسینا کی تنقید۔ بے روزگاروں کے جذبات سے نہ کھیلنے کا انتباہ

ممبئی 7 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا نے آج وزیراعظم پر طنز کرتے ہوئے دعویٰ کیاکہ اگر وہ ملک میں نوکریاں پیدا کرنے کا کریڈٹ لیتے ہیں تو اُنھیں نوکریاں ختم ہونے کی ذمہ داری بھی قبول کرنا چاہئے۔ پارٹی ترجمان سامنا کے اداریہ میں شیوسینا نے جو مرکز اور مہاراشٹرا میں بی جے پی زیرقیادت حکومتوں کی حلیف پارٹی ہے، اُس نے سنٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکنامی (سی این آئی ای) کی رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں ملک نے 1.09 کروڑ نوکریاں کھودیئے ہیں۔ سینا نے کہاکہ اگر وزیراعظم مودی 70 لاکھ جابس پیدا کرنے کی بات کرتے ہیں تو اُنھیں ایک سال میں 1.09 کروڑ جابس کھونے کی ذمہ داری بھی قبول کرنا چاہئے۔ بی جے پی کی ناراض حلیف پارٹی نے مرکز کو متنبہ بھی کیاکہ وہ نوجوان جنھوں نے اُسے ووٹ دے کر اقتدار تک پہنچایا وہ اُسے بیدخل بھی کرسکتے ہیں۔ بی جے پی حکومت کو نوکریوں کی تلاش میں سرگرداں بے روزگار نوجوانوں کے جذبات سے نہیں کھیلنا چاہئے۔ پہلے آپ بڑے بڑے وعدے کرتے ہو پھر اُن کی تکمیل کا دعویٰ بھی کرتے ہو لیکن گزشتہ چار سال میں ایک بھی دعویٰ پورا نہیں ہوا۔ جاب پیدا کرنے کی بات کا بلبلہ سی ایم آئی ای رپورٹ کے ساتھ آخرکار پھٹ چکا ہے۔ شیوسینا نے مرکزی وزیر نتن گڈکری اور صدر بی جے پی امیت شاہ کے بیانات کا حوالہ بھی دیا جن میں اِن قائدین نے ہر ایک کے لئے جابس فراہم کرنے سے حکومت کے قاصر ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ شیوسینا نے کہاکہ اگر آپ ہر نوجوان کو جابس نہیں دے سکتے تو آپ نے ہر سال دو کروڑ جاب پیدا کرنے کے تعلق سے انتخابی لفاظی (جملے بازی) کیوں کی۔ یہ مرکزی حکومت کی ناکامی ہے اور اِسے زیادہ عرصہ تک چھپایا نہیں جاسکتا۔ پارٹی نے کہاکہ جابس نہ صرف شہری علاقوں بلکہ ملک کے دیہی حصوں میں بھی گھٹ چکے ہیں۔ تقریباً 65 لاکھ خواتین نوکریوں سے محروم ہوگئیں لیکن پی ایم مودی ’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھا‘ اور خواتین کو بااختیار بنانے کے دعوے کرتے رہتے ہیں۔ وزیراعظم مودی نے گزشتہ سال ایک انٹرویو میں نوکریوں کے موضوع پر کہا تھا کہ کسی بھی بے روزگار نوجوان کا ٹھیلہ بنڈی لگانا اور سموسے بیچنا بھی روزگار جیسا ہے۔