مدھیہ پردیش میں جن آکروش یاترا سے راہول گاندھی کا خطاب‘ ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ
بھوپال: کانگریس قائد راہول گاندھی ہفتہ کو مدھیہ پردیش کے دورے پر پہنچے، جہاں انہوں نے کانگریس کی انتخابی مہم کا آغاز کر دیا۔ شاجاپور میں جن آکروش ریالی کے دوران انہوں نے مرکز کی مودی حکومت اور ریاست کی شیوراج حکومت پر شدید تنقید کی۔ دریں انہوں نے ذات پر مبنی مردم شماری کا مسئلہ اٹھایا اور کہا کہ آج سب سے بڑا سوال یہی ہے کہ او بی سی کی تعداد کتنی ہے اور انہیں کتنی شراکت داری حاصل ہوئی ہے؟راہول گاندھی نے کہایہ نظریات کی لڑائی ہے۔ ایک طرف گاندھی ہے اور دوسری طرف گوڈسے ہے۔ ایک طرف نفرت، تشدد اور انا ہے اور دوسری طرف محبت اور بھائی چارہ ہے۔اب مدھیہ پردیش کے نوجوان اور کسان ان سے نفرت کرنے لگے ہیں۔ جو کچھ انہوں نے عوام کے ساتھ کیا ہے، اب عوام بھی ان کے ساتھ وہی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں جتنی بدعنوانی بی جے پی کے لوگوں نے کی ہے، پورے ملک میں کہیں اور نہیں ہوئی ہے۔ ان لوگوں نے بچوں کے اسکول کے فنڈز سے لے کر مہاکال کاریڈور تک میں غبن کیا۔ ویاپم گھوٹالے میں کروڑوں لوگوں کو نقصان پہنچایا گیا۔راہول گاندھی نے ایک بار پھر پی ایم مودی پر گوتم اڈانی کو فائدہ پہنچانے کا الزام لگایا اور کہا کہ اڈانی کو بچانے کیلئے میری لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کر دی گئی۔ اڈانی ہر روز کسانوں کی جیبوں سے پیسے نکالتے ہیں۔ میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میڈیا مودی جی کو 24 گھنٹے دکھائے گا، شیوراج سنگھ کو دکھائے گا، لیکن ہمیں بالکل نہیں دکھائے گا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کا ریموٹ کنٹرول اڈانی کے ہاتھ میں ہے۔کچھ دن پہلے بی جے پی نے خواتین کے ریزرویشن کی بات کی تھی۔ ہم نے خواتین کے ریزرویشن سے متعلق سوال اٹھایا لیکن بی جے پی نے کوئی جواب نہیں دیا۔ انہوں نے کہاکہ ان کے طریقہ سے خواتین کی ریزرویشن 10 سال بعد لاگو ہوگی۔ راہول نے وزیر اعظم مودی سے پوچھاکہ آپ او بی سی کے لیے کام کرتے ہیں، آپ ان کے لیڈر ہیں، پھر آپ نے خواتین کے ریزرویشن میں او بی سی ریزرویشن کیوں نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کے تین وزرائے اعلیٰ او بی سی ہیں، ہماری چار حکومتیں ہیں۔ آپ پارلیمنٹ میں جائیں اور بی جے پی ایم ایل اے اور ایم پی سے پوچھیں کہ کیا قانون بنانے سے پہلے ان سے کچھ پوچھا جاتا ہے۔ وہ کہیں گے کہ ہم سے نہیں پوچھا جاتا۔ قانون آر ایس ایس کے لوگ بناتے ہیں۔ 90 افسران قانون بناتے ہیں اور ملک چلاتے ہیں۔ یہ لوگ تمام چیزوں کا فیصلہ کرتے ہیں۔ ان 90 افسران میں سے کتنے او بی سی ہیں؟ او بی سی کی آبادی ابھی تک معلوم نہیں ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ ذات پات کی مردم شماری نہیں ہوئی ہے۔ ان کی آبادی تقریباً پچاس فیصد ہے اور 90 میں سے صرف تین افسران او بی سی ہیں۔ انہوں نے اپنی تقریر میں ذات پات کی مردم شماری پر بھی زور دیا۔ انہوں نے بار بار کہا کہ او بی سی کی صحیح آبادی معلوم نہیں ہے اور کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہمیں ہندوستان کا ایکسرے کرنا ہوگا۔ ہمیں یہ معلوم کرنا ہوگا کہ او بی سی آبادی کیا ہے۔ ہماری حکومت آئی تو سب سے پہلا کام یہ کریں گے۔
