ایک فیصد ویلما کے ہاتھوں میں اقتدار ، سماج کے بڑے حصہ سے ناانصافی

   

کمزور طبقات کو بھی سیاسی حق ملنا چاہئے، شعور بیداری ضروری، مٹ پلی میں بی ایس پی کا جلسہ عام، ڈاکٹر پروین کمار کا خطاب

مٹ پلی ۔ 22 اکتوبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مٹ پلی امبیڈکر منی اسٹیڈیم میں کل شام منعقدہ راجیہ ادھیکارا گرجنا ’’جلسہ عام سے بہوجن سماج پارٹی ریاستی صدر ڈاکٹر آر ایس پروین کمار نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی اور جلسہ عام سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے کمزور طبقات خصوصاً بی سی ، ایس سی، ایس ٹی اور دیگر طبقات میں سیاسی شعور ہونا چاہئے اور سیاسی اقتدار میں ان کا اپنا حصہ ہونا چاہئے جو کہ سماج کا بڑا حصہ ہیں جس میں بی سی طبقہ 50 فیصد سے متجاوز اپنا حصہ رکھتا ہے۔ ریاست تلنگانہ میں ویلما طبقہ سماج کا ایک فیصد سے بھی کم ہے جن کے ہاتھوں میں اقتدار کی ڈوڑ ہے یہ اصول سماج کے ساتھ ناانصافی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ کسی طبقہ کے خلاف نہیں ہیں لیکن سماج کے تمام طبقات کو ان کی آبادی کے حساب سے سیاسی اقتدار میں حصہ ملنا چاہئے وہ کمزور طبقات کے لئے ان کا جائزہ حق اور انصاف ملنے پر خوشی کا اظہار کریں گے اور اس کے حصول کے لئے جدوجہد کرتے رہیں گے۔ اس موقع پر بہوجن سماج پارٹی ضلعی صدر ایڈوکیٹ پیالہ لمبادری کورٹلہ حلقہ اسمبلی انچارج پودری کارتی کیا، ریاستی نمائندہ چکینی سنجے مدیلہ نارائنا برلہ لکشمن رانی، امر سریدھر، پرشانت کشور، بالا راجو کے علاوہ پارٹی ریاستی و ضلعی ذمہ داران و قائدین پارٹی ورکرس و احباب نے کثیر تعداد میں شریک رہے۔ ڈاکٹر پروین کمار نے کہا کہ بہت جلد تلنگانہ میں ایس سی، ایس ٹی، بی سی، اقلیتوں کی بہوجن سماج پارٹی اقتدار میں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے علیحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے بعد نوجوانوں کا دوبئی جانا بند ہوگا اور نوجوانوں کو تلنگانہ میں ملازمتیں فراہم کی جائیں گی کا وعدہ کرتے ہوئے اقتدار حاصل کیا لیکن تلنگانہ ریاست کے قیام کے بعد نوجوانوں کو تو ملازمتیں فراہم نہیں کی گئیں جبکہ کے سی آر کا خاندان اقتدار کا مزہ لوٹ رہا ہے۔ ابھی تک تلنگانہ کے نوجوان خصوصاً ضلع جگتیال کے نوجوان جو دوبئی میں ہیں کافی مشکلات سے دوچار ہیں۔ نوجوان جو معاشی مشکلات سے دوچار ہے۔ خودکشی کرنے پر مجبور ہے۔ دھرنی کے نام پر اراضیات پر قبضہ کئے جارہے ہیں۔ تلنگانہ ریاست میں بہوجن سماج کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔ حکومت کی جانب سے دلت بندھو اسکیم شروع کی گئی ہے نہ ہی بہوجن سماج پارٹی کے کارکنوں کو اور نہ ہی دلت مستحقین کو اس کا فائدہ حاصل ہو رہا ہے۔ وقف بورڈ اراضیات پر قبضہ کرتے ہوئے مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہوجن سماج پارٹی کے اقتدار میں آنے پر شوگر فیکٹری کو حکومت اپنی تحویل میں لے کر چلائے گی۔ انہوں نے ودیا ساگر راؤ رکن اسمبلی کورٹلہ سے استفسار کیا کہ وہ کہاں ہیں کیا انہیں کسانوں کے مسائل دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے عوام سے تلنگانہ کے بہتر مستقبل کے لئے بہوجن سماج پارٹی کی تائید کرنے کی اپیل کی۔ اس پروگرام میں ڈسٹرکٹ صدر بہوجن سماج پارٹی پشپلا لمبادری، حلقہ اسمبلی کورٹلہ انچارج بی نیشانت، سابق زیڈ پی ٹی سی سی ارونا، برلہ لکشمن، بی لکشمن، صدر بہوجن سماج پارٹی، محمد مجاہد کے علاوہ حلقہ اسمبلی کورٹلہ کے چار منڈلوں کے بہوجن سماج پارٹی قائدین کارکنوں بہی خواہوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔