ایک لاکھ روپئے امدادی اسکیم کے امیدواروں کا انتخاب ارکان اسمبلی کریں گے

   

ہر اسمبلی حلقہ میں 120 افراد کی مدد، 14 ہزار سے زائد امیدواروں کیلئے 142 کروڑ بجٹ کی ضرورت، فینانس کارپوریشن کا رول صفر
حیدرآباد: 31 جولائی (سیاست نیوز) حکومت نے اقلیتی طبقے کے معاشی پسماندہ افراد کیلئے صد فیصد سبسیڈی کے ساتھ ایک لاکھ روپئے کی امدادی اسکیم پر عمل آوری کیلئے رہنماخطوط جاری کئے ہیں۔ حکومت نے ایک لاکھ روپئے کی امدادی اسکیم کا اعلان کرکے جی او آر ٹی 78 مورخہ 23 جولائی جاری کیا تھا جس کے تحت مالیاتی سال 2022-23ء میں تلنگانہ اقلیتی فینانس کارپوریشن سے حاصل کردہ درخواستوں میں سے مستحق امیدواروں کا انتخاب کرکے ایک لاکھ روپئے کی امداد حوالے کی جائیگی تاکہ وہ چھوٹے کاروبار کا آغاز کرکے خود مکتفی ہوسکیں۔ حکومت سے جاری کردہ گائیڈ لائنس کے مطابق ہر اسمبلی حلقہ میں 120 افراد کو ایک لاکھ روپئے کی امداد دی جائیگی۔ 119 اسمبلی حلقہ جات سے جملہ 14280 استفادہ کنندگان کا انتخاب کیا جائیگا۔ جبکہ 1000 امیدواروں کو ریزرو میں رکھا گیا ہے جنہیں بجٹ کی دستیابی کی بنیاد پر امدادی رقم جاری کی جائیگی۔ ریاست بھر میں 14280 امیدواروں کو امدادی رقم کی اجرائی کیلئے 142 کروڑ 80 لاکھ روپئے بجٹ کی ضرورت ہے۔ حکومت نے اقلیتی فینانس کارپوریشن کو سبسیڈی اسکیم کیلئے 56 کروڑ منظور کئے ہیں۔ بجٹ منظوری کے بغیر 14 ہزار سے زائد امیدواروں کو ایک لاکھ روپئے کی اجرائی ممکن نہیں ہے۔ گائیڈ لائینس میں واضح کیا گیا ہے کہ 2022-23ء میں درخواستیں داخل کرنے والوں میں سے اہل امیدواروں کا انتخاب کیا جائے گا۔ 2.5 لاکھ سے زائد امیدواروں نے سبسیڈی لون کیلئے درخواستیں داخل کی ہیں۔ اسکیم پر عمل کے بعد بھی 2 لاکھ 30 ہزار امیدوار امدادی رقم سے محروم رہیں گے۔ حکومت کے گائیڈ لائنس کے مطابق اسکیم پر عمل آوری کے لیے اقلیتی فینانس کارپوریشن کے رول کو عملاً صفر کردیا گیا ہے اور کارپوریشن کا کام صرف رقومات جاری کرنا ہے جبکہ استفادہ کنندگان کا انتخاب متعلقہ رکن اسمبلی کریں گے اور ضلع کلکٹر کی زیر صدارت اسکریننگ و سلیکشن کمیٹی فہرست کو منظوری دے گی۔ حکومت نے ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسرس کو پابند کیا ہے کہ وہ ضلع کے وزیر، متعلقہ رکن اسمبلی اور کلکٹر کی منظوری سے تقریب منعقد کرتے ہوئے چیکس حوالے کریں۔ متعلقہ ارکان اسمبلی 120 امیدواروں کی فہرست ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسر کے حوالے کریں گے اور ضلع کلکٹر کی صدارت میں ضلعی اسکریننگ و سلیکشن کمیٹی فہرست کو منظوری دے گی۔ اس کمیٹی میں اڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر، چیف ایگزیکٹیو آفیسر ضلع پریشد، ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسر اور ڈسٹرکٹ ایمپلائمنٹ آفیسر کو بطور ارکان شامل کیا گیا ہے۔ منتخب امیدواروں میں خواتین کو 33.3 فیصد حصہ داری دی جائے جو ضلع کی سطح پر منتخب درخواستوں میں سے ہونی چاہئے۔ معذورین کے لیے 5 فیصد تحفظات رہیں گے۔ امدادی رقم خاندان میں سے صرف ایک فرد کو دی جائے گی جس کی سالانہ آمدنی شہری علاقوں میں دیڑھ لاکھ اور دیہی علاقوں میں دو لاکھ روپئے ہونی چاہئے۔ امیدوار کی عمر 21 تا 55 سال کے درمیان ہونی چاہئے۔ منتخب امیدواروں کے پہلے مرحلہ کی لسٹ کو اقلیتی فینانس کارپوریشن کے ویب سائٹ پر پیش کیا جائے گا۔