’’ایک ملک ایک تعلیمی بورڈ ‘‘عرضی پر سماعت سے سپریم کورٹ کا انکار

   

Ferty9 Clinic

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پورے ملک میں 6سے 14سال کی عمر کے بچوں کیلئے یکساں تعلیمی نظام نافذ کرنے کی غرض سے ’ایک ملک ایک تعلیمی بورڈ‘ تشیکل دینے سے متعلق عرضی پر سماعت سے جمعہ کو انکار کردیا۔جسٹس ڈوی وائی چندرچوڑ کی صدارت والی ڈویڑن بنچ نے پیشہ سے وکیل اشونی اپادھیائے کی مفاد عامہ کی عرضی یہ کہتے ہوئے خارج کردی کہ یہ فیصلہ سازی سے متعلق معاملہ ہے اور وہ اس معاملے میں دخل نہیں دے سکتی۔جسٹس چندر چوڑ نے کہاکہ ملک کے تعلیمی نظام کی وجہ سے بچوں پر بستہ کا بوجھ پہلے سے ہی زیادہ ہے اور کیانصاب کو ایک ساتھ ملاکر عرضی گزار یہ بوجھ مزیدبڑھانا چاہتے ہیں۔انھوں نے کہاکہ ،’’ آپ چاہتے ہیں کہ عدالت سبھی بورڈوں کو ضم کرکے ایک بورڈ بنانے کاحکم دے۔یہ ہم نہیں کرسکتے۔