حیدرآباد /26 مارچ ( سیاست نیوز ) ریاست آندھراپردیش کے ضلع گنٹور میں واقع حلقہ اسمبلی باپٹلہ کی نشست پر جنا سینا پارٹی سے تین امیدواروں نے انتخابی مقابلہ کیلئے اپنے پرچہ نامزدگیاں داخل کئے اس طرح ایک ہی پارٹی سے ایک ہی حلقہ اسمبلی سے تین امیدوار انتخابی مقابلہ کرکے اپنی قسمت آزائی کر رہے ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ دو امیدوار باقاعدہ طور پر جنا سینا پارٹی ٹکٹ پر اپنے پرچہ جات نامزدگیاں داخل کئے اور ایک امیدوار نے پارٹی ٹکٹ حاصل نہ ہونے پر جنا سینا پارٹی امیدواروں کے خلاف بحیثیت آزاد امیدوار اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ۔ اسی ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ سب سے پہلے جنا سینا پارٹی نے مسٹر پی مدھو سدن ریڈی کو بی فارم دیکر پارٹی ٹکٹ دیا ۔ جس کی روشنی میں انہوں نے 22 مارچ کو بڑے پیمانے پر جلوس کی شکل میں اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ۔ لیکن مسٹر مدھو سدن ریڈی کے خلاف بعض الزامات عائد کرنے کے پیش نظر مسٹر وی وی لکشمی نارائنا ، سابق جوائنٹ ڈائرکٹر سی بی آئی نے اپنے قریبی رفیق مسٹر ای لکشمی نرسمہا کو ٹکٹ فراہم کرنے کی صدر جنا سینا پارٹی پون کلیان سے خواہش کی ۔ جس پر پون کلیان نے مدھو سدن ریڈی کے جاری کردہ بی فارم کو منسوخ کرکے ایک مکتوب باقاعدہ طور پر رٹرننگ آفیسر کو تحریر کرکے وقف کروایا ۔ جس کے بعد مسٹر لکشمی نرسمہا نے جنا سینا پارٹی امیدوار کی حیثیت سے اپنا پرچہ نامزدگی گذشتہ دن آخری تاریخ کے موقع پر داخل کیا ۔ علاوہ ازیں بی فارم نہ رکھتے ہوئے بھی حقیقی جنا سینا پارٹی امیدوار ہونے کا اظہار کرتے ہوئے مسٹر بی کے نائیڈو نے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ۔ اس طرح ایک ہی حلقہ اور ایک ہی نشست کیلئے جنا سینا پارٹی کے نام پر تین امیدواروں نے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرکے حلقہ اسمبلی باپٹلہ کے عوام میں ایک نیا تجسس پیدا کردیا ۔