سنگا رینی مزدوروں کے فنڈ کے استعمال کی مذمت، مکہ مسجد کے تمام مسائل کی یکسوئی ضروری ، شہر میں امن و امان کی صورتحال ابتر۔قتل و غارت گری کا بول بالا، پریس کلب بشیر باغ میں کے کویتا کی پریس کانفرنس
حیدرآباد 14 ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ جاگروتی کے زیر اہتمام جاری جنم باٹا پروگرام کے تحت صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے بشیر باغ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے محض ایک گھنٹے کی تفریح کے لئے دس کروڑ روپئے خرچ کئے اور یہ رقم بھی سنگارینی مزدوروں کے فنڈ سے استعمال کی گئی۔ انہوں نے سوال کیا کہ اس فٹ بال میچ سے تلنگانہ کے عوام کو آخر کیا فائدہ حاصل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے فٹ بال کھیلنے کو تشہیر کا ذریعہ بنایا اور یہ پروگرام عوامی مفاد کے بجائے صرف ریلس بنانے تک محدود رہا۔کلواکنٹلہ کویتا نے کہا کہ سنگارینی کے فنڈس کو پہلے ہی کوڑنگل لے جایا گیا اور اب اسی رقم کو تفریحی پروگراموں پر خرچ کیا جا رہا ہے، حالانکہ یہ رقم سنگارینی مزدوروں اور وہاں کے عوام کے لئے استعمال ہونی چاہئے تھی۔ انہوں نے واضح مطالبہ کیا کہ کانگریس پارٹی اپنے پارٹی فنڈ سے سنگارینی کو دس کروڑ روپئے واپس ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی نے چکڑپلی لائبریری جانے کے بجائے فٹ بال میچ دیکھنے کو ترجیح دی، جبکہ طلبہ سے کئے گئے وعدوں کو نظر انداز کر دیا گیا۔ وہ آئے اور کسی بادشاہ کی طرح واپس دہلی چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ جنم باٹا کے تحت پانچ دنوں تک حیدرآباد میں دورہ کیا گیا اور حیدرآباد اورسکندرآباد کے مختلف اسمبلی حلقوں کا احاطہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد تلنگانہ کا دل ہے اور تلنگانہ تحریک کے دوران حیدرآباد کے بغیر ریاست قبول نہیں کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں حیدرآباد نے ترقی کے انجن کے طور پر کام کیا، لیکن اب بھی ترقی کے کئی پہلو باقی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ آبادی والے شہر میں مزید 27 بلدیات کو شامل کیا گیا، مگر اس کے تناسب سے عوامی ٹرانسپورٹ کا انتظام نہیں کیا گیا۔ ماضی میں جہاں 7500 بسیں تھیں، اب ان کی تعداد گھٹ کر 3500 رہ گئی ہے، جس کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ الیکٹرک بسوں کو لا کر نجی اداروں کے حوالے کیا جا رہا ہے، جو آر ٹی سی کے خانگیانے کی سمت ایک قدم ہے۔ نجکاری کی صورت میں کرایوں میں من مانی اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں اولڈ سٹی میں سیٹ ون بسیں تنگ گلیوں تک جاتی تھیں، مگر آج بڑی سڑکوں پر بھی بسیں دستیاب نہیں۔ معذور افراد کے لئے بسوں میں سہولتیں ختم ہو چکی ہیں، جنہیں بحال کیا جانا چاہئے۔ کلواکنٹلہ کویتا نے کہا کہ چارمینار علاقہ میں بس ڈپو منہدم کرنے کے بعد ملٹی اسپیشالٹی پارکنگ کامپلکس کی تعمیر میں تاخیر کے سبب عوام کو کافی دشواریوں کا سامنا ہے، اسی طرح مکہ مسجد میں مسائل موجود ہیں، وہاں کے مرمتی کاموں کو نظرانداز کیا جارہا ہے وہاں جو بھی مسائل ہیں ان کی جلد یکسوئی عمل میں لائی جائے۔ حیدرآباد میں آوارہ کتوں کا مسئلہ سنگین ہو چکا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کتوں کے لئے مختص بجٹ کا صحیح استعمال نہیں ہو رہاہے۔انہوں نے کہا کہ شہر میں جرائم کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، قتل و غارت گری عام ہو چکی ہے اور خاص طور پر بزرگ شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ماضی میں سٹیزن پولیسنگ کے باعث مجرمین میں خوف طاری تھا، مگر اب وہ نظام ختم ہو چکا ہے۔ انہوں نے شہر میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ نشہ آور اشیاء کے مراکز معلوم ہونے کے باوجود حکومت خاموش ہے، جبکہ لنگر حوض میں باپو گھاٹ منشیات کا اڈہ بن چکا ہے۔
