ایک ہفتہ گذر جانے کے بعد بھی کویتا کا استعفیٰ منظور نہیں ہوا

   

سیاسی مصلحت کے باعث زیر التواء ،ایک استعفیٰ کئی سوال ، سیاسی حلقوں میں موضوع بحث
حیدرآباد ۔ 11 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : تلنگانہ کی سیاست میں کویتا کا معاملہ موضوع بحث بنا ہوا ہے ۔ ایم ایل سی کی رکنیت سے 10 دن قبل استعفیٰ دینے کے باوجود صدر نشین تلنگانہ قانون ساز کونسل جی سکھیندر ریڈی نے اس پر ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے ۔ بی آر ایس پارٹی میں پیدا شدہ اختلافات کے بعد پارٹی قیادت نے 2ستمبر کو ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے کویتا کو بی آر ایس سے معطل کردیا ۔ اس کے دوسرے دن کویتا نے بی آر ایس اور کونسل کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ۔ اس کے بعد فوری کویتا نے چیرمین فارمیٹ میں مکتوب استعفیٰ اپنے حامیوں کے ذریعہ صدر نشین کے آفس کو پہونچایا ۔ اس کے بعد کویتا خود صدر نشین کونسل جی سکھیندر ریڈی کو ٹیلی فون کرتے ہوئے اپنے استعفیٰ کو قبول کرنے کی اپیل کی ۔ استعفیٰ دینے کے ہفتہ 10 دن مکمل ہونے کے باوجود چیرمین نے کویتا کے استعفیٰ کو زیر التواء رکھا ہے جس پر سیاسی حلقوں میں چہ میگوئیاں شروع ہوچکی ہیں ۔ کویتا کے استعفیٰ کو لے کر کئی مسائل سامنے آرہے ہیں ۔ کویتا نظام آباد مقامی اداروں کے کوٹہ سے منتخب ہوئی ہیں ۔ جس کی وجہ سے ان کے استعفیٰ کو زیر التواء رکھنے کی اطلاعات وصول ہورہی ہیں کیوں کہ فی الحال زید پی ٹی سی اور ایم پی ٹی سی ارکان کی میعاد مکمل ہوچکی ہے ۔ اگر صدر نشین تلنگانہ قانون ساز کونسل کویتا کا استعفیٰ قبول کرتے ہیں تو خالی ہونے والی اس نشست کے لیے اندرون 6 ماہ انتخابات منعقد کرانا لازمی ہوجاتا ہے ۔ تاہم مقامی اداروں کے انتخابات میں مزید تاخیر ہونے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں ۔ اس تناظر میں کویتا کے استعفیٰ کو قبول کرنے کا مسئلہ سوالیہ نشان بنا ہوا ہے ۔ یہ بات بھی سننے میں آرہی ہے کہ اگر کویتا صدر نشین کونسل سے ملاقات کرتی ہیں تو استعفیٰ کو قبول کرنا لازمی ہوجاتا ہے ۔ لیکن کویتا نے ابھی تک صدر نشین کونسل جی سکھیندر ریڈی سے ملاقات نہیں کی ہے ۔ بی آر ایس کو الوداع کرنے والی کویتا اپنے سیاسی مستقبل پر توجہ مرکوز کرچکی ہے ۔ ابھی تک مختلف تنظیموں کے نمائندوں ، مختلف شعبوں کے دانشوروں ، شاعروں ، ادیبوں سے ملاقاتیں کرتے ہوئے تبادلہ خیال کررہی ہیں ۔ کویتا نے خود اس کا سرکاری طور پر اعلان کیا ہے ۔ انہوں نے تلنگانہ جاگروتی کے آفس میں دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ تلنگانہ میں بلند امنگوں اور اہداف کے ساتھ قدم اٹھانے کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔ کے سی آر کے ایجنڈے پر عمل کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ کویتا نے استعفیٰ کی منظوری کے بعد عوام کے درمیان پہونچنے کا منصوبہ تیار کیا ہے ۔۔ 2