ای وی ایم مشینوںسے ٹی آر ایس مطمئن : ونود کمار

   

شکست کے خوف سے مشینوں پر اعتراض، قومی شاہراہوں کی تعمیر میں تلنگانہ سے ناانصافی
حیدرآباد ۔ 22 ۔ جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے ای وی ایم مشینوں میں بے قاعدگیوں اور مشینوں کی ہیکنگ سے متعلق کانگریس اور دیگر پارٹیوں کے الزامات کو مسترد کردیا۔ پارٹی کے رکن پارلیمنٹ بی ونود کمار نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ بعض افراد جو انتخابات میں شکست سے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں ، وہ ای وی ایم مشینوں پر تنقید کر رہے ہیں۔ دراصل ان پارٹیوں کو لوک سبھا انتخابات میں شکست کا خوف لاحق ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس پارٹی انتخابات میں ای وی ایم مشینوں کے استعمال کی تائید کرتی ہے اور وہ بیالٹ پیپر متعارف کرنے کے حق میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کیلئے ای وی ایم مشینوں کی تائید کرتی ہے اور ہم مشینوں کی کارکر دگی سے مطمئن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ای وی ایم مشینوں کے بارے میں جو وضاحت کی ہے ٹی آر ایس اسے قبول کرتی ہے۔ ونود کمار نے بتایا کہ حال ہی میں الیکشن کمیشن نے ای وی ایم مشینوں کی کارکردگی کے بارے میں سیاسی جماعتوں کا اجلاس طلب کیا تھا ۔اجلاس میں مشینوں کی کارکردگی سے واقف کرایا گیا اور یہ مشین مکمل طور پر محفوظ ہیں، ان میں کوئی دھاندلی کی گنجائش نہیں ۔ انہوں نے سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مسئلہ کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ بعض طاقتیں ملک کی جمہوریت کو بدنام کرنے کیلئے ای وی ایم مشینوں میں دھاندلیوں کا الزام عائد کر رہی ہے۔ شکست کے بعد اس طرح کے الزامات عائد کرنا معمول بن چکا ہے ۔ ونود کمار نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے فیڈرل فرنٹ کی تجویز کو مختلف پارٹیوں کی تائید حاصل ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو نہیں جانتے کہ کتنی پارٹیاں فرنٹ کی تائید کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو کو فیڈرل فرنٹ کے بارے میں تبصرہ کا کوئی حق نہیں۔ ونود کمار نے کہا کہ ملک میں غیر بی جے پی اور غیر کانگریس محاذ وقت کی ضرورت ہے اور کئی علاقائی جماعتوں نے تائید کا یقین دلایا ہے ۔ کابینہ کی تشکیل میں تاخیر سے متعلق سوال پر ونود کمار نے کہا کہ کابینہ کی تشکیل چیف منسٹر کا اختیار ہے اور بہت جلد مکمل کابینہ تشکیل پاجائے گی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ متحدہ آندھراپردیش میں قومی شاہراہوں کی تعمیر کے سلسلہ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی کی گئی ۔ تشکیل تلنگانہ کے بعد ٹی آر ایس حکومت نے کئی قومی شاہراہوں کی منظوری حاصل کی ۔ آندھراپردیش تنظیم جدید قانون میں وعدہ کیا گیا کہ تلنگانہ میں قومی شاہراہوں کی تعمیر پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے گی ۔ مرکزی حکومت نے 1385 کیلو میٹر قومی شاہراہوں کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے قومی شاہراہوں کے سلسلہ میں وزیراعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر نتن گڈکری سے بارہا نمائندگی کی۔ انہوں نے شکایت کی کہ ریاست کی جانب سے تفصیلی پراجکٹ رپورٹ پیش کرنے کے باوجود مرکز نے ابھی تک گزٹ جاری نہیں کیا۔ اس سلسلہ میں نمائندگی کرتے ہوئے مرکزی وزیر کو مکتوب روانہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آندھراپردیش میں قومی شاہراہوں کی تعمیر پر مرکزی حکومت نے توجہ مرکوز کی ہے جبکہ تلنگانہ کو نظر انداز کردیا گیا۔