ای وی ایم مشینوں میں الٹ پھیر سے ٹی آر ایس کی کامیابی: آر سی کنتیا

   

Ferty9 Clinic

عوام کے سی آر حکومت سے ناراض، کانگریس کا دوبارہ برسر اقتدار آنا یقینی
حیدرآباد۔ 27 جون (سیاست نیوز) جنرل سکریٹری اے آئی سی سی انچارج تلنگانہ آر سی کنتیا نے الزام عائد کیا کہ ای وی ایم مشینوں میں الٹ پھیر اور دولت کے بھاری استعمال کے ذریعہ اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس نے کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ تبدیلیوں کے باوجود تلنگانہ میں کانگریس پارٹی کا موقف مستحکم ہے اور بنیادی سطح پر موجود کیڈر اس کی طاقت ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ مستقبل میں کانگریس پارٹی تلنگانہ میں دوبارہ برسر اقتدار آئے گی۔ کنتیا نے کہا کہ ٹی آر ایس کی دوسری مرتبہ برسر اقتدار آنے کی کئی وجوہات ہیں۔ بظاہر یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ عوام نے ٹی آر ایس کو بھاری اکثریت سے کامیاب کیا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ حکومت کی کارکردگی سے عوام مطمئن نہیں ہیں جس کا اندازہ لوک سبھا انتخابات میں ہوا۔ ٹی آر ایس نے 16 نشستوں پر کامیابی کا دعوی کیا تھا لیکن وہ صرف 9 نشستوں پر سمٹ گئی۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں سرکاری مشنری کے استعمال اور ووٹنگ مشینوں میں دھاندلیوں کے ذریعہ کامیابی حاصل کی گئی۔ کانگریس کے 12 ارکان اسمبلی کی ٹی آر ایس میں مشولیت کا حوالہ دیتے ہوئے کنتیا نے کہا کہ یہ کے سی آر کی آمرانہ طرز حکمرانی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو عوامی مسائل کی یکسوئی کی کوئی فکر نہیں ہے۔ 2014ء میں عوام سے جو وعدے کیئے گئے تھے ان پر تاحال عمل آوری نہیں کی گئی۔ کنتیا نے کارکنوں کو مشورہ دیا کہ وہ اتحاد کے ساتھ پارٹی کے استحکام پر توجہ دیں اور عوامی مسائل پر جدوجہد جاری رکھیں۔ تلنگانہ میں مستقبل کانگریس کا رہے گا کیوں کہ کانگریس پارٹی نے تلنگانہ ریاست تشکیل دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو عوامی رقومات کے بے جا استعمال سے فرصت نہیں ہے۔ بی جے پی تلنگانہ میں اقتدار کا خواب دیکھ رہی ہے جبکہ ٹی آر ایس کی حقیقی متبادل صرف کانگریس پارٹی ہے۔