سنگاریڈی کے شہریوں کی جانب سے اجتماعی اِسپیڈ پوسٹ ، قومی اہمیت کے معاملے کی شفاف تحقیقات ضروری
سنگا ریڈی۔11 ڈسمبر(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) سنگا ریڈی میں بیریا یادو نے شہریوں ، سماجی تنظیموں و دیگر قائدین کے ہمراہ بہار انتخابات کے نتائج کے بعد ای وی ایم سے متعلق شکوک و شبہات میں اضافے کے پس منظر میں چیف جسٹس آف انڈیا سے فارنسک جانچ کی درخواست کرتے ہوئے خطوط روانہ کیے شہر کے پرانے بس اسٹینڈ سنگا ریڈی کے قریب واقع ہیڈ پوسٹ آفس میں تقریباً 25 شہریوں نے اجتماعی طور پر اسپِیڈ پوسٹ کے ذریعے اپنے خطوط ارسال کیے۔مراسلوں میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اگر ای وی ایم میں کوئی تکنیکی خرابی یا بے قاعدگی ہوئی ہو تو اس کے شواہد صرف انہی مشینوں سے مل سکتے ہیں جو انتخابات میں استعمال کی گئی ہیں۔ شہریوں نے الیکشن کمیشن کے پاس مشینیں واپس جانے کے بعد ممکنہ شواہد ضائع ہونے کے خدشے کا اظہار کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ای وی ایم کو فوج کی نگرانی میں محفوظ رکھتے ہوئے فارنسک جانچ کرائی جائے پوسٹ آفس کے باہر نوجوانوں کی بڑی تعداد خطوط ہاتھوں میں لیے سیلفیاں اور ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کرتی نظر آئی۔ ان کا کہنا تھا کہ چونکہ معاملہ قومی اہمیت کا حامل ہے، اس لیے ملک بھر میں عوام کی جانب سے زیادہ سے زیادہ خطوط ارسال کیے جائیں تاکہ شفاف تحقیقات کی راہ ہموار ہو سکے۔شرکاء نے کہا کہ اگر شہری اپنے خطوط اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر ایک مہم کی شکل میں شیئر کریں تو یہ تحریک ایک ملک گیر عوامی جدوجہد کی صورت اختیار کر سکتی ہے۔ انہوں نے جمہوری اقدار کے حامی شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اس تحریک میں شامل ہوں اور سپریم کورٹ سے روایتی بیلٹ پیپر کے ذریعے انتخابات کرانے کی درخواست کریں۔اس پروگرام میں بیریہ یادو، ریٹائرڈ پرنسپل ایس کوٹیا، اور دیگر سماجی کارکنوں بشمول ایم اننتیا، مالیشم، ایس موگولیا، عتیق الرحمٰن، اکرم، ادے کمار، ایس کے سدّو، نرنجن، دتّو، انجد، اکھل، شیکھر، اور دیگر موجود تھے۔