ای ڈی چیف سنجے مشرا کو توسیع غیرقانونی اور غیر درست سپریم کورٹ کا سخت ریمارک

   

Ferty9 Clinic

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے سربراہ سنجے کمار مشرا کو دی گئی توسیع کو آج غیر قانونی اور غیر درست قرار دیا اور کہاکہ اُس کا نقطہ نظر عدالت عظمیٰ کی جانب سے مشرا کو مزید توسیع کے خلاف جاری کردہ احکام کے تناظر میں ہے۔ عدالت نے کہاکہ مشرا 31 جولائی 2023 ء تک اپنے عہدہ پر برقرار رہ سکتے ہیں۔ جسٹس بی آر گوائی، جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس سنجے کرول کی بنچ نے سنٹرل ویجلنس کمیشن (ترمیمی) ایکٹ 2021 ء کے جواز کو برقرار بھی رکھا، اور اِس کے بارے میں کہاکہ مقننہ کوئی ترمیم لانے کا مجاز ہے۔ عدالت نے اِس اقدام میں کوئی من مانی یا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی بھی نہیں پائی۔ عدالت نے نشاندہی کی کہ قانون سازی کے معاملہ میں عدلیہ کی جانب سے جائزہ لینے کی بہت محدود گنجائش ہے اور یہ کہ ایسے اعلیٰ عہدیداروں کے تقررات اعلیٰ اختیاری کمیٹی کرتی ہے۔ عدالت نے کہاکہ اعلیٰ سطح کے عہدیداروں کو مفاد عامہ میں توسیع عطا کی جاسکتی ہے اور اِس ضمن میں وجوہات کو تحریری طور پر پیش کرنا چاہئے۔ 3 ججوں کی بنچ نے مشرا کے تقرر کو چیلنج کرنے والی مختلف عرضیوں کی سماعت کی۔ درخواست گذاروں میں کانگریس قائدین جیہ ٹھاکر، رندیپ سرجیوالا، ترنمول کانگریس ایم پی مہوا موئترا اور اُن کی پارٹی کے ترجمان سکیت گوکھلے شامل ہیں۔ بنچ نے اِس معاملہ میں اپنا فیصلہ ماہ مئی میں محفوظ رکھا تھا۔ مشرا کے تقرر کے معاملہ کے ساتھ سنٹرل ویجلنس کمیشن ایکٹ میں حالیہ ترمیم کے خلاف بھی عرضیاں پیش کی گئی تھیں۔ بنچ نے دونوں مسائل کا جائزہ لیا۔ سب سے پہلے ترامیم کی درستگی کو پرکھا اور پھر مشرا کی میعاد کیلئے توسیع کے جواز کا جائزہ لیا۔ پہلے معاملہ میں مرکزی حکومت کے حق میں رولنگ دی گئی جبکہ دوسرے معاملہ میں عدالت نے مشرا کو مزید توسیع کا سخت نوٹ لیا۔ تاہم اُنھیں 31 جولائی 2023 ء تک کام کرنے کی اجازت دی۔