ای ڈی کا برطانیہ میں مقیم اسلامی مبلغ کیخلاف دھوکہ دہی کا مقدمہ

   

Ferty9 Clinic

نئی دہلی، 26 دسمبر (یو این آئی) انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے برطانیہ میں مقیم اسلامی مبلغ مولانا شمس الہدیٰ خان کے خلاف منی لانڈرنگ کا معاملہ درج کیا ہے اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون (پی ایم ایل اے ) کے تحت تفتیش شروع کر دی ہے ۔ ای ڈی کی یہ کارروائی اتر پردیش انسدادِ دہشت گردی دستہ (یوپی اے ٹی ایس) کی جانب سے درج ایف آئی آر پر مبنی ہے ۔ دستیاب ریکارڈ کے مطابق شمس الہدیٰ خان کو 1984 میں ایک سرکاری امداد یافتہ مدرسے میں معاون استاد کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔ انہوں نے 2013 میں برطانوی شہریت حاصل کی۔ تاہم الزام ہے کہ ہندوستانی شہری نہ ہونے اور عملی طور پر تدریسی خدمات انجام نہیں دینے کے باوجود بیرونِ ملک میں رہتے ہوئے 2013 سے 2017 تک تنخواہ لیت رہے۔ گزشتہ دو دہائیوں میں انہوں نے مبینہ طور پر کئی غیر ملکی ممالک کے سفر کیے اور الزام ہے کہ ہندوستان میں موجود 7 تا 8 بینکوں کے کھاتوں کے ذریعہ انہیں کروڑوں روپے کی بھاری رقم موصول ہوئی۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے ایک درجن سے زائد غیر منقولہ جائیدادیں حاصل کیں، جس کی اندازاً مالیت 30 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔
شمس الہدیٰ خان پر انتہا پسند نظریات کو فروغ دینے اور مذہبی تعلیم کی آڑ میں غیر قانونی طور پر فنڈ جمع کرنے کا الزام ہے ۔ذرائع کے مطابق اعظم گڑھ کے باشندہ شمس الہدیٰ خان نے مبینہ طور پر اپنی غیر سرکاری تنظیم، راجا فاؤنڈیشن اور اپنے ذاتی بینک کھاتوں کے ذریعے مختلف مدارس تک رقوم پہنچائیں۔ انہوں نے اعظم گڑھ اور سنت کبیر نگر میں دو مدارس قائم کیے تھے ، جس کا رجسٹریشن بعد میں متعلقہ حکام نے منسوخ کر دیا تھا۔ جانچ ایجنسیوں نے بتایا ہے کہ برطانیہ میں قائم انتہا پسند تنظیموں سے ان کے روابط کی جانچ کی جا رہی ہے ۔