اے ٹی ایم سرکھشا مہم ، سرقہ کو روکنا اہم مقصد

   

بنک عہدیداروں کے ساتھ اجلاس ، رچہ کنڈہ پولیس کی توجہ
حیدرآباد /3 اکٹوبر ( سیاست نیوز ) اے ٹی ایم سنٹروں میں بڑھتی ہوئی سرقہ کی وارداتوں کو دیکھتے ہوئے رچہ کنڈہ پولیس نے اے ٹی ایم سرکھشا مہم کا آغاز کیا ہے ۔ شمالی ہند کی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے جرائم پیشہ افراد کی ریاست میں آمد اور سرقہ کی وارداتوں کو انجام دینے کے واقعات میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے ۔ اضافہ پر پولیس نے چوکسی اختیار کرلی ۔ اس سلسلہ میں رچہ کنڈہ پولیس کمشنر کی جانب سے بینکرس کے ساتھ خصوصی اجلاس منعقد کیا گیا ۔ جس میں رچہ کنڈہ حدود کے بینکرس نے شرکت کی ۔ تقریباً 100 سے زائد بنکس کے منیجرس کے اس اجلاس میں کمشنر نے تمام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے درخواست کی کہ وہ اپنے بنک اے ٹی ایم سنٹرز میں پولیس کی ہدایت کے مطابق سہولیات کو فراہم کریں ۔ کمشنر پولیس رچہ کنڈہ مسٹر مہیش مرلی دھر بھگوت نے پرانی اے ٹی ایم مشینوں کو فوری بدلنے کی ہدایت دی اور کہا کہ سال 2012 کے بعد والی ٹکنالوجی کو استعمال کیا جائے ۔ پرانی اے ٹی ایم مشینوں میں سرقہ اور ڈکیتی سے کوئی اطلاع حاصل نہیں ہوتی ۔ کمشنر پولیس نے اس اجلاس میں اے ٹی ایم سنٹرز میں ہو رہی وارداتوں اور سارقین کی جانب سے کی جارہی ڈکیتیوں کی تفصیلات بتائی اور جدید ٹکنالوجی کے استعمال سے ان وارداتوں کی روک تھام کیلئے عملی نمونے پیش کئے اور تفصیلات سے بنکرس کو آگاہ کروایا اور ایسے اے ٹی ایم مشینوں کو فوری بدلنے کی ہدایت دی جن میں الارم سسٹم نہیں ہے ۔ انہوں نے بینکرس کو مشورہ دیا کہ اے ٹی ایم سنٹر کے اندر اور باہر دونوں جانب سی سی ٹی وی کیمروں کو نصب کیا جائے اور الارم سسٹم کو اپنے کنٹرول روم سے جوڑدیں تاکہ کسی بھی واردات کا علم ہوسکے اور اس کی اطلاع فوری پولیس کو دی جاسکے تاکہ جرائم کی روک تھام کو یقینی بنایا جاسکے ۔ کمشنر پولیس نے بتایا کہ تمام بینکرس کو نوٹس دی گئی ہے اور انہیں باور کردیا گیا ہے ۔ پولیس ایک ماہ بعد رچہ کنڈہ کے تمام اے ٹی ایم سنٹرز کی جانچ کرے گی اور کسی بھی قسم کی لاپرواہی کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔